سائبر اٹیک پاکستان کی معیشت اور سلامتی کے لئے شدید خطرہ ہے
اسلام آباد ( خبر نگار)پھیلتی ہوئی سائبر ٹیکنالوجی کے منفی اثرات میں شامل سائبر اٹیک پاکستان کی معیشت اور سلامتی کے لئے شدید خطرہ ہے۔ گذشتہ سال بہتر اور بروقت سائبر سیکورٹی کے اقدامات اٹھانے کے باعث عالمی معیشت میں سائبر کے ذریعے نقصان تقریباً 450بلین ڈالر رہا جو کہ 2019تک 2 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے ۔ پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام’’ سائبر خطرات اور ہماری پیش بندی ‘‘کے موضوع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام سٹڈی گروپ کا 61واں اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے ممبر عبدالصمد ، ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری ، بریگیڈئیر محمد یاسین، سیکورٹی ایکسپرٹ عمار جعفری اور پی ٹی اے ، پی ٹی سی ایل اور پیمرا کے سابق چیئرمین کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام سے وابستہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے سینئر ایڈوائزر بریگیڈیئر (ر) محمد یاسین نے کہا کہ دنیا بھر میں سائبر حملوں اور ہائکرنگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے ممبر عبدالصمد نے کہا کہ سائبر سپیس کے حوالے سے پاکستان کے پاس قومی سطح پر جامع حکمت عملی موجود ہے۔