عوام کو تعلیم، صحت اور روزگار دئیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی ۔ پاکستان تعلیمی میدان میں اس لیے پیچھے ہے کہ یہاں کسی حکومت نے بھی تعلیم کی طرف توجہ نہیں دی ۔ دو کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ورکشاپوں، ہوٹلوں اور سائیکل کی دکانوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں ۔ حکمران سمجھتے ہیں کہ وہ سڑکیں او ر پل بنا کر ملک کو ترقی دے رہے ہیں ۔ عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار دیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ ملک میں طبقاتی اور استحصالی نظام تعلیم بے روزگار نوجوانوں کی فوج ظفر موج تیار کررہاہے ۔ پڑھا لکھا پنجاب ، خیبر پی کے ، سندھ کے بجائے پڑھا لکھا پاکستان کا ماٹو اختیار کیا جائے۔ خواتین کے لیے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیاں بنانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ خواتین کے حقوق کا راگ الاپنے والے خواتین کے تعلیمی اداروں کی طرف کیوں دھیان نہیں دیتے ۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر تمام اضلاع میں خواتین کے لیے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیاں قائم کرے گی اور طبقاتی نظام کی جگہ یکساں نظام اور نصاب تعلیم رائج کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منصورہ ماڈل گرلز ہائی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے ڈائریکٹر عامر جعفری اور سکول کی پرنسپل مس ترنم نوشاد نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر طالبات کی طرف سے مختلف خاکے اور ٹیبلو ز پیش کیے گئے جنہیں حاضرین نے خوب سراہا ۔ تقریب میں بچوں کے والدین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوموں کے عروج و زوال میں تعلیم کا ہمیشہ بنیادی کردار رہاہے مگر پاکستان پر مسلط اشرافیہ نے ہمارے معاشرے کو امیر اور غریب میں تقسیم کر رکھاہے اور یہ تقسیم مسلسل گہری ہورہی ہے ۔ امیروں کے لیے تعلیمی ادارے اور ہسپتال علیحدہ ہیں جہاں کسی غریب کا بچہ پڑھ سکتاہے نہ امیروں کے ہسپتال میں کسی غریب کا علاج ہوسکتاہے۔