قصور: قتل کے 2 ملزموں کو سزائے موت و جرمانے کی سزا
قصور+ شاہپور صدر (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) قتل کے مختلف مقدمات میں ملوث 2 ملزمان کو سزائے موت، 2 کو چار چار سال قید اور 5 بری کر دیئے گئے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور چودھری محمد ظفر اقبال نے تھانہ منڈی عثمانوالہ میں 2016ء میں درج مقتول خبیب حسن کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے مقدمہ کے مرکزی ملزم محمد دین کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت مبلغ دو لاکھ روپے ہرجانہ جو کہ مقتول کے ورثاء کو زر تلافی کے طور پر ادا کیا جائے گا۔ مقدمہ کے 2 شریک جرم ملزمان جو کہ محمد دین کے حقیقی بیٹے ہیں راحیل احمد اور شمعون کو استغاثہ کی طرف سے جرم ثابت نہ ہونے پر شک کا فائدہ دیتے بری کر دیا گیا۔ استغاثہ کے مطابق سال 2016ء میں تھانہ منڈی عثمانوالہ کے علاقہ خرم ڈوگراں میں کھیتوں میں کام کرنے کے دوران ملزمان مقتول کے درمیان جھگڑا ہوا۔ ہاتھا پائی و گالی گلوچ کا تبادلہ ہوا اسی دوران ملزمان محمد دین وغیرہ نے فائرنگ کر کے خبیب حسن کو موقع پر ہلاک کر دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج شاہپور جاوید اقبال رانجھا نے تھانہ جھاوریاں کے قصبہ ڈھڈیاں کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ملزم نذر محمد کو سزائے موت تین لاکھ روپے جرمانہ، اس کے ساتھیوں محمد کامران، محمد عمران کو چار چار سال قید اور چار چار ہزار روپے جرمانہ پانچ ساتھیوں غلام محمد، یعقوب، احسان، شاہد، لیاقت کو شک کا فائدہ دیتے بری کر دیا۔ 8 اپریل 2013ء کو مقتول نعیم منور سکنہ ڈھڈیاں جو والد منور کے ہمراہ موٹر سائیکل پر شاہپور کچہری میں پیشی پر آ رہے تھے کہ ملزمان نے گھات لگا کر ان پر فائرنگ کر دی تھی نعیم منور موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا تھا اس کا والدشدید زخمی ہو گیا تھا۔ تھانہ جھاوریاں میں متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔