ملک بھر کی طرح 25 مئی کو ملتان میں بھی مختلف طبقات اور سول سوسائٹی کی طرح وطن عزیز کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقاریب کا انعقاد کیا گیا ۔ زندہ قومیں اپنے اسلاف اور ان کے کارناموں کو یاد کرتی ہیں وطن عزیز کی حفاظت اور آزادی کی نعمت کو برقرار رکھنے کیلئے ہمارے شہداءکی قربانیوں کو کبھی بھی نہیں بھلایا جا سکتا۔ یوں بھی شہید ہمیشہ زندہ رہتے ہیں اور شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔
یوم تکریم شہدائے پاکستان کی سب سے بڑی اور منظم تقریب ملتان کی ڈویژنل انتظامیہ کی طرف سے برپا کی گئی تھی جس کی کامیابی اور عوام کی طرف سے بھرپور پذیرائی کی اہم وجہ کمشنر ملتان انجینئر عامر خٹک کی خصوصی دلچسپی اور سول سوسائٹی کے تمام طبقات کو ایک پیج پر اکٹھا کرنا تھا۔ کمشنر ملتان کی ترجمان ارم سلیمی کی دعوت پر ایک خصوصی میٹنگ میں راقم کے علاوہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور کالم نگاروں کی بھرپور شرکت رہی جس میں اس خصوصی دن کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے مثبت تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر ملتان عمر جہانگیر اور تعلقات عامہ ملتان کے ڈائریکٹر سجاد جہانیہ نے بھی اس موقع پر اس تقریب کو کامیاب بنانے کے حوالے سے شرکاءکی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔ پریس کلب کے صدر شکیل انجم اور سینئر صحافی ظفر آہیر کے علاوہ دیگر صحافیوں اور سینئر کالم نگاروں کی طرف سے بھی قابل ذکر تجاویز سامنے آئیں جس کی وجہ سے ملتان کے قدیم گھنٹہ گھر پر ہونے والی اس تقریب کی بازگشت آج بھی سنائی دے رہی ہے۔
کمشنر ملتان نے اس تقریب کو چار چاند لگانے کیلئے تعلیمی اداروں کے سربراہان اور تاجروں سے بھی رابطے کئے یہی وجہ ہے کہ اس خصوصی تقریب میں ہر طرف قومی پرچم لہراتے نظر آئے۔ تمام مکتبہ فکر کی طرف سے ریلیاں نکالی گئیں ملی نغموں سے فضا گونجتی رہی ملک میں 9 مئی کو جس قسم کی صورت حال سے ملکی فضا میں ایک تناﺅ پیدا ہو چکا ہے ایسی بھرپور تقاریب نے اس فضا کی تبدیلی میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔9 مئی کے واقعات کے پس منظر یا پیش منظر میں جو بھی ہو اس قسم کے حالات کا کبھی بھی کسی صورت اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ملکی دفاع میں ہماری فوج اور دوسرے ملکی اداروں کی بہت اہمیت ہے۔ ہم سب کو ایک زندہ قوم کی حیثیت سے اپنے آپ کو پیش کرنا ہے تاکہ ہمارے ازلی دشمنوں کو ہم پر ہنسنے کا موقع نہ ملے اور ہماری جغرافیائی اور نظریاتی سرحدیں بھی محفوظ رہیں ریاستی اور سیاسی معاملات سیاسی فورم اور ڈائیلاگ کے ذریعے ہی حل ہونے چاہئیں اپنے پیارے ملک کے دفاع اور اس کی تعمیر و ترقی کیلئے ہم میں سے ہر ایک فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہے کیونکہ
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا
یوم تکریم شہدائے پاکستان کی اس مرکزی تقریب میں سول سوسائٹی کے سبھی افراد کی نمائندگی نظر آئی۔ خواتین اور بچوں کی ایک کثیر تعداد بھی جوش اور جذبہ جنون کے ان مناظر سے لطف اندوز ہوتی رہی چیف ٹریفک آفیسر راو محمد نعیم شاہد اور ان کی مستعد ٹیم نے شہر کی ٹریفک کو رواں دوا ں رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کئے رکھا ہماری نسل نو کو آزادی کی نعمت سے روشناس کرانا بہت ضروری ہے۔
ترقی یافتہ ممالک میں بھی احتجاج کیے جاتے ہیں جو کہ بنیادی حقوق کا حصہ ہے لیکن احتجاج کا سلسلہ پرامن ہو تو اس کے نتائج بھی مثبت برآمد ہوتے ہیں۔ ملکی تنصیبات اور املاک کی حفاظت کی ذمہ داری بھی ہم سب پر فرض ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی ہر طبقہ فکر کی طرف سے مذمت کی گئی ہے آنے والے دنوں میں سیاسی منظر نامے میں مزید بہتری لانے کیلئے ہم سب کو اپنے پیارے وطن پاکستان کے لیے سوچنا چاہیے کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ آج ہمارا ملک بدامنی، مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر مسائل کی دلدل بنا ہوا ہے ہمارے اداروں اور حکومت کو اس حوالے سے مثبت اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ملکی اور سیاسی مسائل کو ڈائیلاگ اور ہم آہنگی سے حل کرنے کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ ملک کی معیشت کی سمت درست کر کے ہی ہم سیاسی مسائل حل کر سکتے ہیں۔ ہمارے دانشوروں اور قلم کاروں پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے اہم ملکی مسائل کو اجاگر کریں اور ان کے حل کیلئے قومی رائے عامہ بھی ہموار کی جائے کیونکہ
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں
یوم تکریم شہدائے پاکستان جیسی تقاریب نہ صرف دلوں کو گرماتی ہیں بلکہ ان شہیدوں کی قدرو منزلت اور بھی بڑھا دیتی ہیں جو ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔
اس باوقار تقریب میں سول سوسائٹی کی جانب سے شہداءکے حق میں نعرے لگائے گئے اور عوام اس نعرے کی عملی تصویر بنی نظر آئی کہ
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ہم ایک ہیں
ملتان گیریژن میں بھی یوم تکریم شہدائے پاکستان کی ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں فوجی اور سول افسران اور سوسائٹی کے افراد، سول انتظامیہ وکلا، سکول اور کالجوں کے طلبہ اور شہداءکے لواحقین کی کثیر تعداد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
خدا سے دعا ہے کہ وطن عزیز کی ارض پاک پر ہمیشہ بہار رہے۔ یہ ملک سانحوں آ فتوں اور حادثوں سے بچا رہے۔ ہم اس کی عظمت کے گن یونہی گاتے رہیں، یہ سرسبز ہلالی پرچم یونہی لہراتے رہیں ہر طرف پھولوں اور رنگوں کی بہار رہے۔ ملک میں پیار و محبت کی فضا قائم ہو اور امن و امان کا بول بالا رہے۔قومی یکجہتی کی ان تقاریب کو کسی ایک دن سے موسوم کرنے کی بجائے ہمارا ہر دن ایسی خوشیوں جذبوں اور امنگوں کی نوید لے کر آئے۔ (آمین)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38