وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے جج صاحب کو کہا کہ اگر میرے پاس نمبرز نہ ہوتے تو میں آج آپ کے سامنے پیش نہ ہوتا اور گھر چلا جاتا جبکہ 22 جولائی کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا جو بھی فیصلہ آئے اسے قبول کریں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے جج صاحب کو کہا کہ اگر میرے پاس نمبرز نہ ہوتے تو میں آج آپ کے سامنے پیش نہ ہوتا اور گھر چلا جاتا، میں نے پی ٹی آئی امیدوار کے سامنے کہا کہ ابھی الیکشن کرائیں جو ایوان فیصلہ کرے گا میں اسے تسلیم کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے عدالت کو کہا کہ میرے لیے یہ قابل قبول ہے، میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے، 17 جولائی کو عوام جس کے حق میں فیصلہ کرتے ہیں اس کو قائد ایوان بننا چاہیے۔حمزہ شہباز نے کہا کہ صوبے کے عوام کو پھر کہوں گا کہ جتنے بھی آئینی بحران آئے، مجھے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کوئی نہیں روک سکا اور جب تک ہوں صوبے کے عوام کی خدمت کروں گا یہ میرا وعدہ ہے۔