18مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران مئی 2022ء میں ایک کم عمر لڑکے سمیت 32 کشمیریوں کو شہیدکیا جن میں سے 2افراد کو غیر قانونی ِ حراست میں شہید کیا گیا۔اس کے علاوہ2 مکانات تباہ کیے۔اس عرصے میں محاصرے اور تلاشی کے دوران 92 شہریوں کو گرفتار کیا گیاجن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلبا تھے۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر پیلٹ چھروں کی برسات ، فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کافی نوجوان زخمی ہو ئے۔
حریت رہنما یاسین ملک کی غیرقانونی سزا:
25 مئی 2022ء کو نئی دہلی کی نام نہاد خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر حریت رہنما یٰسین ملک کو دو بار عمر قید اور پانچ بار 10 سال قید بامشقت کی سزا سنادی۔ تمام سزائیں ایک ساتھ چلائی جائیں گی جبکہ حریت رہنما پر بھارتی 10 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
یاسین ملک کو عمر قید کی سزا پر عالمی ردِ عمل:
پاکستان: 26مئی 2022ء کوصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے ) کی خصوصی عدالت کی طرف سے حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا کی شدید مذمت کی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ یاسین ملک کشمیری مسلمانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور کشمیری مسلمانوں کی جائز جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ 26مئی 2022ء کواقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی توجہ ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے جعلی الزامات میں سنائی گئی عمر قید کی سزا کی طرف مبذول کراتے ہوئے اسے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی تازہ ترین مثال قرار دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی): 27مئی 2022ء کواسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ نے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ان کے حق خودارادیت سمیت تمام حقوق کی جدوجہد میں یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دہشت گردی کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔ جنرل سیکرٹریٹ حکومت بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غیر قانونی طورپر قید تمام کشمیری رہنماوئں کو رہا کرے، مقبوضہ جموں و کشمیرمیں کشمیریوں پر ہونے والے بہیمانہ اور منظم ظلم و ستم کو فوری طور پر روکے اور مقبوضہ علاقے کے لوگوں کے اس حق کا احترام کرے کہ وہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کریں جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔
ورلڈ کشمیر ایوئر نیس فورم (ڈبلیو کے اے ایف )واشنگٹن ڈی سی نے 29مئی 2022ء کو جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ایک بھارتی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزاسنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محمد یاسین ملک کشمیر کے انتہائی نڈر ، بااثر اور قابل احترام رہنماوں میں سے ایک ہیں اور انہوں نے جموں کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کیا تھا۔ یاسین ملک نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ریاستی جبراور تشدد کی مزاحمت اور متعدد جیلوں کی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے گزارا ہے۔ 1994ء میں مسلح مزاحمت ترک کرنے کے بعدانہوں نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے بھارت ، پاکستان ، یورپی یونین اور امریکہ سمیت دنیا کا سفر کیا۔
ممتاز چینی اسکالراور ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا ء کے وزیٹنگ پروفیسر چینگ ژی ژونگ نے 31مئی 2022ء کوکہا کہ ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا سنانا غیر قانونی ہے اس لیے انہیں فوری اور غیر مشروط طور پر جیل سے رہا کیا جانا چاہیے۔کیوں کہ یاسین ملک حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی قومی تحریک کے رہنما ہیں۔ان کی جدوجہد جائز ہے اور کشمیری عوام ان کے ساتھ ہیں۔ اسی لیے وہ مکمل طور پر بے قصور ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا یاسین ملک کی سزا پر ردِ عمل:
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک سے ٹیلی فونک رابطہ میں یاسین ملک کو بھارت کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے عمر قید سزا کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی عدالت کا فیصلہ ظالمانہ، جابرانہ ہے اس سے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ حکومت پاکستان سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے اور ا س سلسلے میں عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کیا جائے۔ کشمیری رہنماوئں پر قیدکے دوران مصیبتوں کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔مودی کی فاشسٹ حکومت نے پورے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا۔ جماعت اسلامی کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گی۔ کشمیر کی تحریک آزادی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان وکشمیر کے عوام نے تحریک آزادی کشمیر کو زندہ رکھا مگر بدقسمتی سے پاکستان کے حکمران کوئی قابل ذکر کام نہ کرسکے۔ ہم نے کشمیر کا احساس نہ کیا تو پاکستان بنجر بن جائے گا۔پاکستان کے سیاستدان ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے کشمیر کے دشمن سے لڑیں۔
٭…٭…٭