Waqt News
Thursday | August 11, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • سونے کی قیمت میں مزید کمی
  • شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے پر شیخ رشید کا بیان
  • حکومت نے چار شعبوں پر مزید 40 ارب روپے ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے لیے منی بجٹ پر کام شروع کردیا
  • سینیٹر فیصل جاوید کی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو
  • وزیراعظم شہباز شریف کی آئندہ ماہ  اہم ممالک کے سربراہان سے رسمی اور شیڈول ملاقاتیں متوقع

  عوامی خدمت کے دعوے اور عالمی استحصالی نظام کا شکنجہ 

Jul 01, 2022 8:39 AM, July 01, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

قومی اسمبلی  میں آئندہ مالی سال   2022-23  ء کے 9502     ارب  روپے حجم کے وفاقی بجٹ  سے متعلق فنانس بل میں ترامیم منظور کرتے ہوئے متعدد نئے ٹیکس بھی لگا دیئے گئے ہیں جبکہ بعض ٹیکسوں کی شرح میں رد و بدل کیا گیا ہے۔وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ  فنانس بل میں کی جانے والی ترامیم آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت پاکستان کے معاہدے کے مطابق ہیں۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ حکومت فی الحال پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ، فنانس بل میں ترمیم کے بعد حکومت  ایک روپے سے لے کر پچاس روپے فی لٹر تک پٹرولیم ٹیکس عائد کرسکتی ہے ۔جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات پر 50  روپے  لیوی عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

   قومی معیشت کو درست ٹریک پر چلانے اور عوام کی بے لوث خدمت کرنے کی دعویدار حکومت نے اپنے قیام کے صرف تین ماہ کے ابتدائی عرصہ ہی میں مہنگائی کے اس قدر سونامی اٹھا دئیے ہیں کہ  جنہوں نے فی الحقیقت عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل سابق حکومت کی طرف سے جب تیل کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا تو اس حکومت میں شامل سیاستدانوں نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے اسے عوام دشمن حکومت کے القاب سے نوازا ، اس کے خلاف مارچ کیے، احتجاجی مظاہرے کیے اور جلوس نکالے۔ اپنی احتجاجی تقاریر میں موجودہ وزیر اعظم اور ان کے رفقاء شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور دیگر  یہ اعلان کرتے رہے کہ وہ اقتدار میں آ کے مہنگائی پر نہ صرف قابو پا لیں گے بلکہ عوام کو ریلیف بھی دیں گے لیکن جب عمران خان کی حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کے بعد وہ خود ایوانِ اقتدار میں آئے تو ان کی آمد کے فوری بعد  عوام کو حکومت کی طرف سے جو پہلا تحفہ ملا وہ  بجلی کی لوڈشیڈنگ کا تھا۔جس کے حوالے سے وزیرا عظم  شہباز شریف کا یہ دعویٰ تھا کہ چند دنوں میں ختم کر دی جائے گی لیکن ختم ہونا تو دور کی بات اس کا دورانیہ مسلسل بڑھتا ہی چلا گیا اور آج تک گرمی کے ستائے لوگ لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں۔ اس پر طرفہ تماشا یہ کہ بجلی کے ریٹس بھی بڑھا دئیے گئے اور صرف دو روز قبل 7.9 روپے فی یونٹ ریٹ بڑھا کر عوام کی برداشت کا  مزید امتحان لینا شروع کر دیا ۔اسی طرح پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ کردیا گیا ہے اور جو کسر رہ گئی تھی وہ گزشتہ روز 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کا عندیہ دے کر نکال لی گئی ہے۔گیس، آئل ، گھی سمیت اشیائے خورو نوش کی قیمتیں بھی اسی تناسب سے بڑھ چکی ہیں۔ عمران خان کی حکومت میں جو قرضے لئے گئے اور آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا گیا اس کو موجودہ حکومت نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور خود انحصاری کی پالیسی اختیار کرنے اور کشکول توڑنے کا خوشنما وعدہ بھی کیا تھا لیکن افسوس  مذکورہ معاہدہ  اور نئی عائد کردہ شرائط تا ہنوز پردۂ اخفا میں ہیں۔ نہ تو ایوانِ نمائندگان میں اس پر کوئی گفتگو کی گئی اور نہ ہی عوام کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ تاہم اس کے برعکس عام آدمی پر جس طرح ٹیکسوں کا ناروا بوجھ ڈال کر اسے زندہ درگور کر دیا گیا ہے اس کا حکومت کے پاس کوئی جواز ہے نہ جواب۔ بدھ کے روز قومی اسمبلی  میں بجٹ کی منظوری ایک رسمی کارروائی سے زیادہ کی اہمیت نہیں رکھتی کیونکہ ماورائے بجٹ ہی بہت سارے حکومتی اقدامات ایسے اٹھالئے جاتے ہیں جن کا بجٹ میں کہیں ذکر تک نہیں ہوتا ۔سال بھر پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے بعد بجٹ کی حیثیت بے معنی ہو کر رہ جاتی ہے۔ اب بجٹ کی باضابطہ منظوری کے بعد جو مہنگائی کے طوفان اٹھیں گے ان کے اثرات جب ہر شعبۂ زندگی پر مرتب ہوں گے تو عوام الناس  سے حکومت کے لیے کلمۂ خیر کی کیونکر امید کی جا سکتی ہے۔ بجا کہ گزشتہ حکومت نااہل اور  ناتجربہ کار تھی اس لیے ناکام ثابت ہوئی لیکن موجودہ حکومت تو تجربہ کار، اہل ، باصلاحیت اور آزمودہ کار سیاستدانوں اور ماہرین پرمشتمل ہے۔ اس نے اب تک کیا تیر مارا ہے ۔ الٹا مہنگائی سے بدحال عوام کو مزید مہنگائی کی دلدل میں پھنسا دیا ہے۔ قرضوں کے ساتھ ساتھ ناقابلِ قبول شرائط بھی بہ تسلیم و رضا قبول کر لی گئی ہیں جن کے منفی اثرات براہِ راست عوام پر پڑ رہے ہیں۔ موجودہ معاشی ٹیم کی کارکردگی کا اندازہ اس ماہانہ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ سے بھی لگایا جا سکتا ہے جو دو روز قبل وزارتِ خزانہ کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے اپریل بجٹ خسارہ 4.9 فیصد رہا۔ ایف بی آر نے 6 ہزار ارب روپے کے ٹیکس محاصل اکٹھے کیے ۔11 ماہ میں ترسیلاتِ زر 6.3 فیصد اضافے سے 28.4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی اور کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 15.2 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مذکورہ بالا معاشی اشاریے اس حقیقت کی عکاسی کر رہے ہیں کہ حکومت ابھی تک معاشی گرداب سے باہر نہیں نکل پا رہی۔یہ اطلاعات بھی ہیں کہ  وفاقی حکومت نے روس سے تیل کی درآمدپر غور شروع کردیا ہے ۔ وزارت ِ توانائی نے خط لکھ کر اس حوالے سے آئل کمپنیوں سے تفصیلات اور تجاویز طلب کرلی ہیں ۔حکومت کی یہ کوشش قابل ِ قدر ہے اس ضمن میں عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

  بچوں پر تشدد اور بھیک منگوانے والے عناصرکسی رعایت کے مستحق نہیں :وزیر اعلی پنجاب

اندریں حالات یہ وقت ہے کہ حکومت اپنی ترجیحات پر نظرثانی کرے۔ ہم نے آج تک ’’چادر کے مطابق پائوں پھیلانے ‘‘کی کوشش ہی نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے اخراجات ہمارے وسائل سے کئی گنا بڑھتے چلے گئے۔ ہمیں اب اس حقیقت کا ادراک کر لینا چاہیے کہ آئی ایم ایف سے جن شرائط پر قرضے کی اگلی قسط وصول کی جا رہی ہے ان کے نتیجے میں پاکستان کو وقتی طور پر تو مالیاتی حوالے سے ریلیف مل جائے گا لیکن آئی ایم ایف کا شکنجہ اسی قدر سخت ہو جائے گا اور ہم اس شکنجے میں پھنستے ہی چلے جائیں گے۔ یہ وہ حقائق ہیں جن پر ہمارے فیصلہ ساز، پالیسی ساز اور خاص طور پر مقتدر اداروں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم بھی یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ یہ مانگے تانگے کی پالیسی کب تک چلے  گی۔ عالمی سرمایہ دارانہ استحصالی نظام کی چکی میں ہم کب تک پستے چلے جائیں گے۔ کیا موجودہ حکمرانوں کے پاس اس کاتسلی بخش جواب موجود ہے؟ 

سیرالیون میں مہنگائی کیخلاف مظاہرے، تشدد سے دو پولیس اہلکار ہلاک

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • بلھے شاہ کا بتایا ’’بُرا حال‘‘ شروع ہو چکا ہے 

    Aug 11, 2022
  • نیوزی لینڈ کا نام تبدیل کرنے پر غور، نیا نام کیا ہوگا؟

    Aug 09, 2022 | 21:34
  • اسلام آباد ہائیکورٹ:ایف آئی اے کے پی ٹی آئی کو جاری ...

    Aug 10, 2022 | 12:57
  • شیخ صاحب روبہ صحت ہیں!

    Aug 11, 2022
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سونے کی قیمت میں مزید کمی

    Aug 11, 2022 | 19:26
  • شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے پر شیخ ...

    Aug 11, 2022 | 18:40
  • حکومت نے چار شعبوں پر مزید 40 ارب روپے ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے ...

    Aug 11, 2022 | 18:12
  • سینیٹر فیصل جاوید کی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

    Aug 11, 2022 | 17:51
  • وزیراعظم شہباز شریف کی آئندہ ماہ  اہم ممالک کے سربراہان سے ...

    Aug 11, 2022 | 17:42
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • شیخ صاحب روبہ صحت ہیں!

    Aug 11, 2022
  • ایک قدم پیچھے ہٹیں!!!!

    Aug 11, 2022
  • مسلم لیگی رکن نے بلین ٹری منصوبے کو بدنام ترین ...

    Aug 11, 2022
  • بلھے شاہ کا بتایا ’’بُرا حال‘‘ شروع ہو چکا ہے 

    Aug 11, 2022
  •  ’’پانچویں پشت‘‘ کی ابلاغی جنگ 

    Aug 09, 2022
  • 1

    شہبازگل کی گرفتاری اور اظہار رائے کی آزادی کے آئینی تقاضے

  • 2

    دہشت گردی کا مرکز افغان سرزمین 

  • 3

    یوم ِ عاشور اور الحادی قوتوں کے عزائم

  • 4

    شہداء کا تمسخر اڑانے والوں کو  قرار واقعی سزا ملنی چاہیے

  • 1

    جمعرات، 12  محرم الحرام،   1444ھ، 11اگست 2022 ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • 14اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مقاصد اور ڈائمنڈ ...

    Aug 11, 2022
  • قرآن مجید کا غیر منقوط ترجمہ،ایک محیر العقول ...

    Aug 11, 2022
  • برین ڈرین: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں۔۔۔

    Aug 11, 2022
  • عدالت عظمیٰ : حالیہ بحران و ممکنہ حل

    Aug 11, 2022
  • کشمیر میں استصواب کیلئے یو این او کو خط لکھا جائے 

    Aug 11, 2022
  • اس ملک کو چلنے دیں

    Aug 11, 2022
  • اللہ کرے بہتری کے دن جلد آئیں

    Aug 11, 2022
  • مخدوم احمد محمود اور پیپلز پارٹی 

    Aug 11, 2022
  • یومِ استحصال کشمیر

    Aug 11, 2022
  • میں نے پاکستان بنتے دیکھا

    Aug 11, 2022
  • 1

    بزرگوں کے ساتھ ظلم زیادتی اور ناانصافی کیوں؟ 

  • 2

    پٹرولنگ پولیس کی اصل ذمہ داری

  • 3

    گم کردہ رہ 

  • 4

    آزادی عظیم  نعمت 

  • 5

    نذرِ عقیدت بحضورسیدالشہدا  ؓ

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    کلام الامام (۱)

  • 2

    ....حسین ابن علی جانِ اولیاء 

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 1

    بال جبریل

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    فرمودہ اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group