اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثناءاللہ کو حراست میں لے لیا، مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کی مذمت
اینٹی نارکوٹکس فورس نے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو حراست میں لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس نے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو حراست میں لے لیا ہے۔ ذرائع اے این ایف کا کہنا ہے کہ متعدد منشیات فروشوں کا تعلق رانا ثناءاللہ سے ہے۔ رانا ثناءاللہ سے اس معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔منشیات فروشوں کے کالعدم تنظیموں سے بھی رابطے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے تصدیق کی ہے کہ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو گرفتار کرلیا ہے۔ رانا ثناء اللہ پارٹی اجلاس میں شرکت کیلئے فیصل آباد سے لاہور آ رہے تھے کہ سکھیکی کے قریب انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتاری کے ساتھ ہیرانا ثناءاللہ ، ڈرائیور اور سکیورٹی گارڈز کے موبائل فون بند ہوگئے۔واضح رہے فیصل آباد سے رانا ثناءاللہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اورن لیگ پنجاب کے صدر بھی ہیں۔ رانا ثناءاللہ بڑے متحرک ن لیگی رہنما ہیں۔ اسی طرح رانا ثناءاللہ پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں اور مالی معاونت کے الزامات بھی ہیں۔ سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی ملزمان کے طور پر بھی لیا جاتا ہے۔ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے ایم پی ایز سے متعلق بھی انتہائی سخت بیان دیا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ وزیراعظم ہاوس میں لوٹا کریسی کے لیے خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔ 15 ارب میں اتحادی خریدنے والی حکومت اب لیگی ارکان کو خریدنا چاہتی ہے۔ صوبائی صدر ن لیگ نے کہا کہ لیگی ارکان کوتوڑنے کیلئے خزانے کے منہ کھول دیئے گئے۔عمران خان کو لیگی ارکان کو خریدنے میں منہ کی کھانی پڑے گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت عوام دشمن بجٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے۔ کسی رکن نے لوٹا بننے کی کوشش کی تواسے رکنیت استعفے کی صورت میں لوٹانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی لوٹا ہوا تواس سے قیادت استعفیٰ طلب کرےگی، اگرکوئی لوٹا ہوا تو کارکن ان کے گھروں کا گھیراو کریں گے، لوٹا رکن کے گھر کے گھیراو کی قیادت خود کروں گا۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ(ن)نے رانا ثناء اللہ کی گرفتار ی کی مذمت کی ہے.، پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر ان کی گرفتاری لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کی ایک اور گھناونی مثال آج قائم کی گئی۔ کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباو میں لانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کرکے بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آ گیا ہے. مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ راناثنا ء اللہ کی گرفتاری میں وزیر اعظم کا ہاتھ ہے۔مریم نواز نے کہا کہ اے این ایف کا راناثنا ء اللہ سے کیا لینا دیناہے؟ اس سے زیادہ بے ہودہ صورت حال نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو جرات مندانہ موقف کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا ء اللہ کی اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہاتھوں گرفتاری پر کہا ہے کہ اس سے سیاسی انتقامی کارروائی کی کھلم کھلا نشاندہی ہوتی ہے۔پیر کو رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر اپنے ٹیوٹر پیغام میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے خلاف سخت تنقید کیا کرتے تھے اور آجکل وہ موجودہ حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے حکومت کی کمزوری اور مایوسی بے نقاب ہوگئی.رانا ثنا ء اللہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر ہیں اور ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ وہ عام انتخابات میں ن لیگ کے ٹکٹ پر این اے 106 فیصل آباد سے ایم این اے منتخب ہوئے۔ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ سے چند روز قبل سرکاری سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی تھی جس کے حوالے سے انہوں نے قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کو بھی تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا تھا۔