Waqt News
Sunday | January 24, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • مولانا فضل الرحمان بند گلی میں جا رہے ہیں وہ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے:شیخ رشید
  • اپوزیشن کو اندازہ نہیں مقابلہ عمران خان سے ہے، چالوں‌کے باوجوداین آر او نہیں ملے گا: شہباز گل
  • گوگل کا موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلی کا فیصلہ
  • تحریک عدم اعتماد کو شکست دیں گے، بلاول وزیراعظم کوسلیکٹڈ کہنا بند کر دیں: شاہ محمود
  • جنوبی افریقہ کیخلاف17رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

بجٹ اور زراعت

Jul 01, 2014 12:50 AM, July 01, 2014
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
بجٹ اور زراعت

زراعت کو بہت معمولی بجٹ تفویض کرنے کے بعد اگر یہ کہا جائے کہ زراعت ہمارے ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تو یہ ایک غلط بات ہے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے زرعی پیداوار اور پیداواری صلاحیت دونوں میں نمایاں اضافہ کی ضرورت ہو گی۔ باوجودیکہ زراعت کا جی ڈی پی میں  21 فیصد حصہ ہے۔ پاکستان میں زراعت کا بجٹ اونچی دکان، پھیکا پکوان کے مصداق ہے۔ ملاحظہ کیجئے کہ وفاقی حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں پانی کیلئے صرف 3.57 فیصد فنڈز مختص کئے ہیں۔ جس سے پچھلے سال پانی کے جاری منصوبہ جات مثلاً منگلا ریزنگ، گومل زیم ڈیم، کچی کینال، رینی کینال کو ہی جاری رکھا جائیگا۔ لیکن یہ بات قابل قدر رہے کہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے اس سال بجلی کے شعبے میں متعدد اہم منصوبہ جات کیلئے 205ارب روپے مختص کئے ہیں۔ لیکن اس دفعہ زراعت کے کسی پراجیکٹ کا ذکر نہیں کیا گیا۔ ترقیاتی بجٹ کا 96 فیصد جاری پروجیکٹ پر ہی خرچ ہو گا۔زراعت اور دیہی عوام کی حالت بہتر بنانے کیلئے چند ایک تجاویز پیش کی جاتی ہیں۔ جن پر عمل کر کے زراعت میں خوشگوار تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔حکومت کی یہ بات قابل تعریف ہے کہ اس نے پچھلے سال گندم کی امدادی قیمت 1150 روپے فی من کا اعلان کیا تھا اور اس سال بھی اس کو قائم رکھا گیا جس سے کاشتکاروں کو فائدہ ہوا اور انہوں نے زیادہ محنت کر کے ملکی ضروریات کیمطابق گندم پیدا کی۔ اس سے بھی زیادہ پیداوار حاصل ہو سکتی تھی۔ اگر کھاد، اچھا بیج، زرعی ادویات پر مؤثر کنٹرول کر لیا جاتا۔

 شہری دوران سفر ضروری دستاویزات ہمراہ رکھیں ، ایس ایس پی آپریشنز

خصوصی طور پر کھاد میں سمگلروں، ذخیرہ اندوزوں نے حکومت اور کاشتکاروں کو بہت ہی نقصان پہنچایا اور خاص طور پر جنرل سیل ٹیکس نے زرعی مداخل کے ریٹ اتنے زیادہ کر دیئے کہ وہ کسانوں کی پہنچ سے باہر ہو گئے۔ اگرچہ پانی کی قلت اور کھاد کی بڑی کمی تھی لیکن اللہ تعالیٰ نے کاشتکاروں کو ہمت دی اور انہوں نے محنت کر کے 2013-14ء میں ٹارگٹ سے زیادہ 25.3ملین ٹن گندم پیدا کی (بحوالہ اکنامک سروے) اس دفعہ ہماری فصلات خاص طور پر گندم اتنی پیدا ہو گئی ہے اور پہلے ہمارے سٹوریج میں بھی گندم موجود ہے جس کی وجہ سے خوراک کی کمی نہیں ہو سکتی بشرطیکہ اجناس کو صحیح طرح سے سٹور کر لیں۔ امید واثق ہے کہ ہم اپنی ضروریات پوری کر کے گندم برآمد بھی کر سکیں گے۔ اگر سٹوریج صحیح طرح موجود ہوں تو فاضل گندم کو سٹور کر کے مناسب وقت پر ایکسپورٹ کی جا سکتی ہے۔

پاکستانی سائنس دانوں نے ممباسہ گھاس متعارف کرائی 

ہمارے ملک میں پانی کی کمی ہے۔ لہذا ہمیں اپنی فصلات کے پانی کی راشننگ کرنی پڑیگی اور نئے سرے سے تمام رقبہ جات کی زرخیزی اور مختلف فصلات کے پانی کی ضروریات کیمطابق زمینوں کی تقسیم کرنی پڑیگی۔ مختلف رقبہ جات پر لوازمات پیداواری کا optimum استعمال کرنا پڑیگا۔ میں امریکہ میں ایک اپنے دوست کاشتکار کیساتھ کاشتکاری پر بات چیت کر رہا تھا کہ میری موجودگی میں ان کو ایک خط ملا خط کے مندرجات سن کر حیران ہوا کہ حکومت کیلیفورنیا نے اس کاشتکار کو ہدایت کی کہ جو آپ 500 ایکٹر چاول کاشت کرتے تھے اور اس دفعہ صرف 400 ایکٹر کاشت کرینگے۔ کیونکہ چاول کی پیداوار ضرورت سے زیادہ ہو گئی ہے۔ لہذا قیمتیں بھی کم ہوںگی اور سٹوریج کا مسئلہ بھی ہو گا۔ لیکن اسکے ساتھ ہی 100 ایکٹر جو ان کو متوقع انکم ہونی تھی اس کا چیک بھی وصول ہوا۔ اس کو کہتے ہیں Planning & development ہمیں بھی اب ایک ایک انچ زمین اور ایک ایک قطرہ پانی کے استعمال کی Planning کرنی چاہئیے۔ زراعت اور آبپاشی کے محکموں کو ابھی الرٹ ہونا پڑیگا۔ ہر علاقے اور ہر کھیت کی inputs اور پانی کی مقدار مقرر کرنی پڑیگی۔ ہمیں فصلوں کے پیداواری اخراجات کم کرنے کی کوشش کرنے چاہئیے لیکن ہمارے ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے۔ پچھلی حکومت نے 2011ء میں زرعی مداخل مثلاً ٹریکٹرز، کھاد وغیرہ پر 17 فیصد ٹیکس عائد کر دیا۔ جس کی وجہ سے ٹریکٹرز کی سیل بلکل ختم ہو گئی اور دوسرے زرعی مداخل پر بھی اثرات مرتب ہوئے۔ اب اس حکومت نے قابل قدر قدم اٹھایا ہے۔ کہ جنرل سیل ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد تک کر دیا ہے۔ اس سے زرعی مداخلت کی قیمتیں کم ہوں گی اور کاشتکار زرعی مداخل کا استعمال کر کے زیادہ فصلات کی پیداوار کرینگے۔ دوسرے ملکوں فصلوں کی پیداواری لاگت کم رکھنے کیلئے سبسڈی دی جاتی ہے۔ امریکہ اور یورپ میں ڈیری وغیرہ پر 80 فیصد سبسڈی دی جاتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہمارے ملک میں سبسڈی دی جائے تاکہ ہمارے ملک میں پیداواری قیمت کم ہو اور consumer کو ضروریات زندگی مثلاً آٹا اور دودھ وغیرہ کم قیمت پر مل سکے۔ پہلے بھی بجٹ میں زرعی ٹیکس کی بات ہوئی تھی اور اس بجٹ میں بھی زرعی ٹیکس کی بات ہوئی۔ لیکن اس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ میں پہلے بھی کہتا رہا ہوں کہ ایک کمیشن بنایا جائے جس میں بورڈ آف ریونیو، زرعی ماہرین اور اریگیشن کے لوگ شامل ہوں جو کہ تفصیلی طور پر زراعت کے ٹیکس کے متعلق اپنی سفارشات مرتب کریں کیونکہ انہیں بنیادی اصول مثلاً PIU کے مطابق مختلف علاقوں سے جو آمدنی ہو اس کا ادراک ہونا چاہئیے۔ اس سے Net آمدنی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ حکومت کے پاس کوئی اعدادو شمار نہیں ہیں اور اس وقت لینڈ ٹیکس یا مالیہ عائد کیا گیا ہے۔ اکنامک سروے کیمطابق 86 فیصد کاشت کار ساڑھے بارہ ایکٹر تک زمین کے مالک ہیں۔ وہ انکم ٹیکس کے زمرے میں نہیں آتے۔ بقایا 14 فیصد لوگ جو تقریباً 7651201 ہیکٹرز (37%) فیصد زمین کے مالک ہیں ان پر ٹیکس لگانا نہایت ضرورت ہے۔ فی الحال اس ٹیکس کا اجراء کیلئے ہر علاقے کا فی ایکٹر ٹھیکہ ٹیکس کی Assessment کیلئے بنیاد ہو سکتی ہے کیونکہ ہمارے پاس produce indux unit کا قابل قدر ڈیٹا موجود نہیں ہے۔ زائد فصلات اور اجناس کو سٹور کرنے کیلئے سٹور گائوں کی سطح پر تعمیر ہونے چاہئیے جس میں اسی گائوں کی فاضل اجناس ذخیرہ کی جا سکیں گی۔ اور پھر مناسب وقت پر اسے بڑے شہروں میں ٹرانسپورٹ کیا جا سکے گا۔ہمارے کاشتکاروں کا سب سے پہلا مسئلہ فنی تعلیم ہے۔ زراعت میں ٹیکنالوجی اتنی آگے بڑھ چکی ہے کہ جب تک کسان فنی تعلیم حاصل نہیں کرتا، ٹیکنالوجی کو استعمال نہیں کر سکتا۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ صنعت تک سمٹ کر رہ گئے ہیں۔ حالانکہ ہر کاشتکار کو زراعت کے متعلق ووکیشنل ٹریننگ دینی چاہئیے۔ لہذا ہمیں فوری طور پر کاشتکاروں کو بہت بڑے پیمانے پر تربیت کا اہتمام کرنا ہو گا۔ اسکے لئے ذرائع ابلاغ یعنی، ریڈیو، ٹیلی ویژن، اوپن یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی کو بروئے کار لانا ہو گا، گائوں میں سکول قائم ہیں جو کہ 3 بجے کے بعد بالکل خالی پڑے رہتے ہیں اگر تمام مرد و زن کاشتکاروں کو شام دو گھنٹے کیلئے سکول میں آنے کا پابند بنا دیا جائے اور وہاں ٹیکنیکل افسروں اور ملازموں کی ڈیوٹی لگا دی جائے کہ وہ شام کو وہاں کاشتکاروں کو ٹریننگ دیں اور ساتھ ہی وہاں ٹیلی ویژن پر ایک دو گھنٹے زراعت کے متعلق واقفیت فراہم کی جائے ’’کم خرچ و بلا نشین‘‘ معاملہ ہو گا۔ اس پر بھی حکومت کو ضرور غور کرنا چاہئیے۔ (ختم شد)

  مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش کا شیڈول 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

سلطان علی چودھری


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
متعلقہ خبریں
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • آئندہ مالی سال کیلئے465 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا ...

    Jun 20, 2020 | 19:39
  • بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے, حماد اظہر

    Jun 12, 2020 | 17:24
  • واپڈا اور ایس ایس جی سی نے نیشنل چیلنج کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے ...

    Dec 18, 2020 | 18:03
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • مولانا فضل الرحمان بند گلی میں جا رہے ہیں وہ ہاتھ ملتے رہ ...

    Jan 24, 2021 | 16:05
  • اپوزیشن کو اندازہ نہیں مقابلہ عمران خان سے ہے، چالوں‌کے ...

    Jan 24, 2021 | 15:55
  • گوگل کا موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلی کا فیصلہ

    Jan 24, 2021 | 15:42
  • تحریک عدم اعتماد کو شکست دیں گے، بلاول وزیراعظم کوسلیکٹڈ ...

    Jan 24, 2021 | 15:38
  • جنوبی افریقہ کیخلاف17رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

    Jan 24, 2021 | 15:26
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ’’عیسیٰ ابنِ مریمؑ نُوں ، کد تِیکر ، میں ...

    Jan 24, 2021
  • قومی اسمبلی کے تعزیتی اجلاس میں بھی اپوزیشن کی ...

    Jan 23, 2021
  • ’’ڈاکٹر جمشید ترین اور میری دُعائیں ؟‘‘

    Jan 23, 2021
  • مہنگائی کم نہیں ہو گی، حکومت آمدن بڑھائے، فواد ...

    Jan 23, 2021
  • عام آدمی کے لیے رونے کا موقع

    Jan 22, 2021
  • 1

    عوام کو دل خوش کن رپورٹوں کی نہیں‘ مہنگائی میں کمی کے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے

  • 2

    آرمی چیف سے  امریکی ناظم الامور کی ملاقات

  • 3

    مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے  جنرل اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور

  • 4

    یہی پالیسی برقرار رہی تو حکومت کیلئے پی ڈی ایم کی تحریک غیرمؤثر بنانا مشکل ہو ...

  • 5

     آرمی چیف کا دورۂ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز

  • 1

    اتوار ‘  10؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  24؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    جمعۃ المبارک‘  8؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  22؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ریکو ڈک کیس۔ پاکستان کو 6ارب ڈالر جرمانہ

    Jan 24, 2021
  • مہنگائی کا جن قابو کریں

    Jan 24, 2021
  • حقیقی احتساب کا خواب … !! 

    Jan 24, 2021
  •  براڈشیٹ اور فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات 

    Jan 24, 2021
  • پولیس اور سیاست

    Jan 23, 2021
  •  استحکام پاکستان 

    Jan 24, 2021
  •  پی سی سی سی ، ایپٹما اور وزیر اعظم کا اعلان کردہ ...

    Jan 24, 2021
  • تعلیم کا عالمی دن

    Jan 24, 2021
  • کریمہ بلوچ ، انسانی حقوق کی کارکن یا دہشت گرد؟

    Jan 24, 2021
  • ریڈیوپاکستان کی اہمیت … نہ جانیں سیاست دان نہ ...

    Jan 24, 2021
  • 1

    بارانی علاقوں میں پھلدار پودوں کے باغات کا مسئلہ

  • 2

    اسلامی تاریخی ورثہ کی حفاظت کی جائے

  • 3

    پاکستانی طرز سیاست کی جنگ 

  • 4

    بک شیلف …… ناموں کا خزانہ

  • 5

    قرآن مجیدکو بطور لازمی مضمون پڑھانے کے اقدامات کئے جائیں 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 2

    ایثارووفاء

  • 3

    دعوت وتربیت 

  • 4

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 5

    جذبہء محبت

  • 1

    حمایت

  • 2

    امید 

  • 3

    زندگی

  • 4

    پوچھتا 

  • 5

    اعتماد

  • 1

    لذت

  • 2

    یورپی 

  • 3

    غضب

  • 4

    آج 

  • 5

    گنگا

منتخب
  • 1

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 2

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 3

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    لاہور:ضلعی انتظامیہ کا کھوکھر پیلس میں آپریشن، 13 دکانیں اورعارضی جھونپڑیاں مسمار

  • 2

    منیراکرم کی سلامتی کونسل کےصدرکوبھارت کےغیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکی سنگین ...

  • 3

    بھارتی یوم جمہوریہ سے 2 دن پہلے دلی میں پاکستان زندہ باد کےنعرے ، 6 افراد گرفتار

  • 4

    اپوزیشن قیادت تاحیات نااہلی اور عمرقید سے بچ گئی تو غنیمت ہوگی:فواد چوہدری

  • 5

    سرینگر: شہید نوجوانوں کے والدین کی دہائی عالمی میڈیا تک پہنچ گئی

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group