مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی شہریوں پر فائرنگ کیخلاف ہڑتال‘ حریت رہنما نظر بند
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر مےں پےر کو عام ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گےا۔ اس دوران پلوامہ مےں کرفےو نافذ رہا جبکہ شبےر شاہ سمےت نصف درجن حرےت رہنما گھروں مےں نظربند رہے۔ ہڑتال کی اپےل حرےت کانفرنس نے پلوامہ مےں بھارتی فوج کی نہتے شہرےوں پر فائرنگ کے خلاف کی تھی۔ تفصےلات کے مطابق مقبوضہ کشمےر بھر مےں ہڑتال رہی۔ پلوامہ میں فورسز کی جانب سے شہریوں پر فائرنگ کے حالیہ واقعہ کیخلاف حرےت رہنماﺅں کی متوقع سرگرمیوں کو روکنے کیلئے پولیس نے شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی اور نعیم احمد خان سمیت کئی حرےت رہنماﺅں کو گھروں میں نظر بند کر دیا تھا۔ ادھر چندگام پلوامہ میں نافذ کئے گئے سخت ترین کرفیو کا سلسلہ پےر کو بھی جاری رہا۔ ہڑتال سے وادی میں معمولات زندگی یکسر ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔ قصبہ میں دکانیں بند رہیں جبکہ ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہی ہڑتال کی کال حریت رہنماﺅںسید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے دی گئی تھی۔ دونوں رہنماﺅں نے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کی شدید مذمت کی۔ ادھر مقامی حقوق البشر فورم وائس آف وکٹمز جموں وکشمیر نے بھی پلوامہ میں عام شہریوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانون کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ادھر حریت (گ) کی اکائی ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے چیئرمین فردوس احمد شاہ نے بھی پلوامہ میں فائرنگ کر کے عام شہریوں کو زخمی کئے جانے کی مذمت کی۔ فردوس شاہ نے اپنے بےان مےں کہا کہ عام شہریوں کے خلاف طاقت کا بیجا استعمال کرنے کی فورسز کو پوری چھوٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کی طرف سے فائرنگ واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے صادر کردہ احکامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے احکامات اقوام عالم کو گمراہ کرنے کیلئے صادر کئے جاتے ہیں۔ اس دوران سالویشن موومنٹ کے نائب چیئرمین طفیل الطاف بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ اہل وادی نے مکمل ہڑتال کر کے اقوام عالم تک یہ پیغام پہنچانا ہے کہ وہ اپنے بنیادی حق کے حصول کیلئے ہر طرح کے مظالم کا سامنا کرنے کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ پلوامہ میں جس طرح عوام مجاہدین کے سپورٹ میں ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے وہ قابل تقلید جذبہ ہے۔ پلوامہ واقعہ میں شدید زخمی افراد کی عیادت اور مزاج پرسی کیلئے حریت (ع) چیئرمین میر واعظ محمد عمر فاروق کی ہدایت پر حریت کا ایک وفد مصدق عادل، عبدالرشید اونتو، محمد مقبول صوفی اور عبدالمجید وانی پر مشتمل سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں گئے اور زخمیوں سے براہ راست ملاقات کی۔
سرینگر( آن لائن ) چیئرمین جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ یٰسین ملک نے افسپا اور دیگر کالے قوانین کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں ، ان پر بے بنیاد مقدمات اور سزاﺅں کو تحریک آزادی کو دبانے کے لئے بھارت کی قومی پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس اقدام کیخلاف 4 فروری سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ ریاست کی جیلوں میں موجود قیدی ہمارے ہیرو اور مشترکہ اثاثہ ہیں جدوجہد آزادی کو امن وامان کی صورتحال سے نہیں جوڑا جاسکتا اور نہ ہی کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش کامیاب ہوگی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرینگر میں اسیران کشمیر اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر آسیہ اندرابی، شبیر احمد ڈار، محمد یوسف نقاش اور اسیران کشمیر اور شہداءکے لواحقین نے شرکت کی۔ یٰسین ملک نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریاں اور ان کو سزائیں بھارت اور ریاستی حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہیں جس کے تحت جدوجہد آزادی کو سبوتاژ کرے۔ اس تحریک کو امن وامان اور گڈگورننس سے جوڑنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کو گڈ گورننس کے مسئلے سے جوڑنا کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ کشمیریوں کو عدالت سے ایک مقدمے میں رہائی ملتی ہے تو پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے قوانین کے تحت دوسرا مقدمہ قائم کردیا جاتا ہے۔