آج کشمیر رو رہا ہے، ہم رونے کی آواز سنتے اور نظرانداز کردیتے ہیں: فضل الرحمن
جدہ(نمائندہ خصوصی)ایم ایم اے بحال ہو گی، جماعت اسلامی کا رویہ غلط ہے۔ آج کشمیر رو رہا ہے ہم کشمیریوں کے رونے کی آواز سن کر انہیں نظر انداز کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے پاکستان کے قائد مولانا فضل الرحمن نے جدہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کےساتھ مولانا عبدالغفور حیدری بھی تھے جبکہ پی پی پی ، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ اور جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے مقامی رہنماءبھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک قومیت کی بنیاد پر حاصل کرنے والے ملک میں آج کیوں ہم الگ الگ قوموں میں بٹ گئے ہیں۔ ہماری تمام خواہشیں سمٹ کر ایک ہی نقطہ پر آتی ہیں کہ ہمیں کسی طرح اقتدار ملے اور 65 سال سے ہم اسی چکر میں لگے ہوئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مروجہ سیاست ہمارے مسائل کا حل نہیں ۔ جب تک ملکی وسائل منظم نہیں ہوں گے کرپشن ہوتی رہے گی اور آپ کا بجٹ کبھی صحیح نہیں ہو سکے گا اور بجٹ صحیح نہیں ہو گا تو مہنگائی بھی کنٹرول نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت وسائل دئیے ہیں۔ ہمیں ان وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اپنی پیداوار کو بڑھانے پر توجہ دینی ہو گی۔ ہماری معیشت کی حالت پڑوسی ممالک یہاں تک کہ افغانستان سے بھی خراب حالت میںہے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی پالیسی اگر باہر کی ہے تو خارجہ پالیسی بھی آپ کی نہیں ہو سکتی۔خارجہ پالیسی ہمیشہ اپنے ملک کے مفاد میں ہوتی ہے اور ہمیں تو آج تک یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ ہماری خارجہ پالیسی کیا ہے۔ ملک کی تعمیر حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ آج ہمارا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ بیساکھیوں کے سہارے کب تک زندگی گزاریں گے۔ عمران خان کی سونامی بھی جھاگ کی طرح بیٹھ گئی ہے۔مولانا طاہر القادری کسی کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایم ایم اے بحال ہوگئی۔ اس میںابھی تک جماعت اسلامی کے شامل نہ ہونے کی وجہ جماعت کا غلط رویہ ہے۔