محکمہ اینٹی کرپشن کی ملی بھگت، پولیس افسران کیخلاف انکوائریاں سردخانے کی نذر
لاہور (میاں علی افضل سے ) محکمہ اینٹی کرپشن کی نااہلی اور ملی بھگت کے باعث بیسیوںکرپشن کے الزام میں ملوث پولیس افسران کی انکوائریاں گذشتہ کئی ماہ سے زیر التواءہیں اوریہ افسران مسلسل اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ذرائع کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن میںحکام ازخودان پولیس افسران کے خلاف انکوائری کی تاریخیں بڑھا دیتے ہیں جس کے بارے میں پولیس افسران کو فون پر ہی آگاہ کر دیا جاتا ہے۔ اگلی تاریخیں ملنے پر بھی یہ نیا بہانہ بناکر دوبارہ شامل تفتیش نہیں ہوتے اور سائل انصاف کی امید لئے سارا سارا دن دفاتروں میںان کا انتظار کرتے ہیںپولیس افسران کی سینکڑوں انکوائریاں زیر التواءہیں جن میں انکوائری نمبر708/12تھانہ اسلام پورہ میں تعینات رہنے والے انسپکٹر بشیر نیازی کے خلاف 5ہزار رشوت لینے پر رخسانہ ،انکوئری نمبر 713/12میںملک رمضان سب انسپکٹر تھانہ ہڈیارہ کےخلاف25ہزار روپے رشوت لینے پر زینب بی بی،انکوئری نمبر710/12میں اسد اور آصف اے ایس آئی تھانہ فیکٹری ایریہ37ہزار روپے رشوت لینے انسپکٹر سی آئی اے تھانہ کاہنہ کےخلاف 25ہزار روپے رشوت لینے ، انکوائری نمبر 697/12میںشیر پاشاسب انسپکٹر تھانہ جوہر ٹاونکے خلاف 3لاکھ 54ہزار روپے رشوت لینے ، انکوائری نمبر 700/12محموداحمدانسپکٹرتھانہ ہربنس پورہ کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے ،انکوائری نمبر 704/12میں جعفر حسین سب انسپکٹر تھانہ کوٹ لکھپٹ کے خلاف 21ہزار روپے رشوت لینے تھانہ ریس کورس کے خلاف 22ہزار رشوت لینے ،انکوائری نمبر 850/12میں سلیم سب انسپکٹر تھانہ یکی گیٹ کے خلاف 20ہزار روپے رشوت لینے ،انکوائری نمبر 852/12عبدلاطیف سب انسپکٹر تھانہ گجرپورہ کےخلاف 53ہزار روپے رشوت لینے انکوائری نمبر 816/12میں عارف اے ایس آئی کے خلاف 19ہزار 5سو روپے رشوت لینے پر انکوائریاں چل رہی ہیں ان میں زیادہ تر پولیس افسران اہلکار دوسرے تھانوں میں تعینات ہو چکے ہیں جبکہ سائلین ان کے خلاف انکوائری مکمل نہ ہونے شدید مایوسی سے دوچار ہیں۔