طلال بگٹی کا بلوچستان میں انتخابات کے التوا کا بلا جواز مطالبہ
جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال اکبر بگٹی نے الیکشن کیلئے ماحول کوناسازگار قرار دے دیا۔لاہور میںجمہوری وطن پارٹی کے صوبائی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان جل رہا ہے، لاشیں گر رہی ہیں۔ لوگ غائب ہو رہے ہیں ایسے حالات میں الیکشن نہیں ہو سکتے۔
پاکستان کی بقا جمہوریت میں ہی مضمر ہے ۔ملک میں جمہوریت کے سوا کوئی سسٹم قبول نہیں کیا جاسکتا البتہ مروجہ جمہوریت میں در آنے والی خامیوں کو دور ضرور کر لینا چاہیئے اس کیلئے آپ کے پاس انتخابات سے قبل تقریباً چھ ماہ کا عرصہ موجود ہے۔بلوچستان واقعی جل رہا ہے جبکہ حکمرانوں کی طرف سے جس کمٹمنٹ کی ضرورت تھی اس کا فقدان رہا ہے ۔بلوچستان کے کچھ حصوں میں جنگ جیسے حالات ضرور ہیں لیکن جنگ نہیں ہورہی۔ جمہوری ممالک میں تو جنگوں کے دوران بھی انتخابات بروقت ہو جاتے ہیں بلوچستان میں انتخابات سے قبل حالات کو درست کرنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے ۔ انتخابات کے مو¿خر یا التوا کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیئے۔ایسا کرنا جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے مترادف ہوگا جو بڑی مشکل سے اور سیاستدانوں کی قربانیوں کے باعث بحال ہوئی ہے۔طلال بگٹی انتخابات کیلئے بلوچستان کے حالات کو ناساز گار قرار دیتے ہیں کیا اس کے پیچھے اپنی پارٹی کے اندر کی توڑ پھوڑ تو کار فرما نہیں جس کے باعث وہ انتخابات سے راہ اختیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔گزشتہ ہفتے انکے بیٹے شاہ زین بگٹی نے پنجاب میں اپنے ساتھیوں کو ہدایت کی تھی کہ انکے والد کی پارٹی میں آمرانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے وہ پارٹی عہدوں سے الگ ہوجائیں۔طلال صاحب انتخابات کے التوا پر زور دینے کے بجائے اپنی پارٹی کے اندر کے اختلافات پر قابو پانے کی کوشش کریں۔