سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں 2009ءکے آخری دن عالمی برادری ،انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں اور انصاف پسند انسان دوست شخصیتوں اور دانشورں کی توجہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ کشمیریوں پر جاری مظالم کی طرف مبذول کرانے کیلئے سرینگر کے پرتاپ پارک میںاحتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی پولیس کا مظاہرین پر وحشیانہ تشدد۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس موقع پر مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج 62 برس گذرنے کے بعد بھی کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے اگرچہ عالمی طاقتوں خاص طور پر امریکہ، برطانیہ، او آئی سی اور دیگر ممالک اور تنظیموں نے جموں و کشمیر کو دنیا کا سنگین ترین تنازعہ قرار دیا ہے تاہم بھارت کی طرف سے روایتی ہٹ دھرمی پالیسی کی وجہ سے یہ مسئلہ آج بھی حل طلب ہے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولےس اہلکاروں کی طرف سے چھاپوں ،گرفتاریوں ،تشدد، دوران حراست گمشدگیوں، قتل اور خواتین کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں رائج آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے ذریعے بھارتی فوجیوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل چھوٹ حاصل ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی زرخیز زمینوں، باغات، رہائشی مکانوں، سکولوں اور دفاتر پر بدستور بھارتی فوجی قابض ہیں اور کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کو بدستور جیلوں میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوں کے رہائشی مکانات اور دیگر املاک کو تباہ کر رہے ہیں۔ مقررین نے کہاکہ 1947ءسے آج تک بھارت نے مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں جتنے بھی وعدے اور معاہدے کئے ہیں ان پر کبھی بھی خلوص نیت سے عمل درآمد نہیں کیا گیاجس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکا ہے ۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024