پشاور (بیورورپورٹ) جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومت کے درمیان مصالحت کی بات موجودہ حالات میں نہیں کرسکتے مصالحت کےلئے موجودہ صورتحال مختلف ہے تاہم ہم ہر اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جو مذاکرات کے ذریعہ امن کی جانب گامزن ہو انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی کراچی میں پولیس آپریشن اور صوبہ سرحد میں فوجی آپریشن کے حوالہ سے دو مختلف رائے حیران کن ہے وہ جمعرات کے روز پشاور پریس کلب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ان کے ہمراہ سابق وزیراعلی سرحداکرم خان درانی، سینٹر حاجی غلام علی،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان اورسابق وزیراطلاعات آصف اقبال داﺅدزئی بھی موجودتھے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہماری جماعت کی نظرمیںملک کی سلامتی اولین ترجیح ہے اورصرف ہماری نہیںبلکہ ملک کی سلامتی سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے اوریہ خوش آئند بات ہے کہ ملک کی استحکام کے حوالہ سے سیاسی جماعتیںآپس میںمتفق ہیںانہوںنے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ سیاسی نظام آگے بڑھے اورجمہوریت اور ملک مستحکم ہوجبکہ عوام نے جن جن نمائندوںکومنتخب کیاہے ان سب کواپنی مدت پوری ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کا منتخب نمائندوں پر اعتماد بڑھانا چاہئے سیاسی جماعتوں کے اندر ہم آہنگی آرہی ہے جبکہ سیاسی نظام کوگرنے نہیں دیںگے انہوںنے کہاکہ دینی قوتیں ہمیشہ ملک کے بہتر مفاد کیلئے سوچتی ہیں ان کی کارکردگی پہلے بھی بہتر رہی ہے اس کے علاوہ ہم مشکلات میں ضرور ہیںمگر ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جن سے ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہو انہوں نے حکومت کی جانب سے بلوچستان پیکج اور این ایف سی ایوارڈز کو سراہا اور کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کے مطابق کہ وہ براہمداغ بگٹی کومنالیںگے تو اس کا فروغ ہر جگہ ہونا چاہے صدرآصف علی زرداری کی تقریر کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میںانہوںنے کہا کہ لگتاہے کہ صدرنے جارحانہ تقریرکسی ردعمل کے طور پر کیا ہے ان کیلئے ایسے حالات پیداکئے گئے کہ مجبورا ًانہیں سیاسی تقریر کرنا پڑی سرحداسمبلی میں صدر زرداری پراعتمادکی قراردادکے حوالہ سے ایک اور سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم صدر زرداری پر پہلے بھی اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں تاہم سرحد اسمبلی میں اعتماد کی اس قرارداد کی ڈرافٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیاجائے گا اس سے قبل مولانا فضل الرحمن نے پشاور پریس کلب پر ہونے والے خود کش بم دھماکہ کی مذمت کی اور شہداءکیلئے اجتماعی دعا بھی کی گئی۔جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آئین سے دفعہ 62‘ 63 ہٹانے‘ صدر کا کوئی بھی مذہب ہونے اور ملک کو سیکولر بنانے کی سازش کو ہم نے حکومت کا حصہ بن کر ناکام بنایا۔ علما کنونشن سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمن ملک براہمداغ بگٹی کو اپنا بھائی کہہ رہے ہیں کل وہ حکیم اللہ محسود کو اپنا برخوردار کہیں گے۔ جے یو آئی نے آئینی ترامیم کی آڑ میں اسلامی دفعات اور قرارداد مقاصد کو ہٹانے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38