پوری کوشش ہوگی کہ رواں سال زیادہ تر شہریوں کو کورونا ویکسین فراہم کی جائے، اسلاموفوبیا اور مسئلہ کشمیر کیلئے عالمی سطح پر بھرپور آواز اٹھائی: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا اور مسئلہ کشمیر کیلئے عالمی سطح پر بھرپور آواز اٹھائی، نئی امریکی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، بلوچستان کی ترقی کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا، اسی ہفتہ اوپن بیلٹ کے حوالے سے بل پارلیمنٹ میں پیش کررہے ہیں ، رکاوٹ بننے والے بے نقاب ہوں گے ، پوری کوشش ہوگی کہ رواں سال زیادہ تر شہریوں کو کورونا ویکسین فراہم کی جائے ۔ عوام سے براہ راست رابطے کے سلسلے میں اعلان کردہ آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ پروگرام میں ٹیلی فون پرعوام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ کورونا ویکسین آج پاکستان پہنچی ہے، حکومتی پالیسی کے مطابق سب سے پہلے کورونا ویکسین ہیلتھ ورکرز کو دی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں بزرگ شہریوں کولگائی جائے گی، حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ رواں سال تمام شہریوں کوکورونا ویکسین فراہم کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ زندگی میں ہمیشہ بڑے بڑے اہداف رکھے، ہمیشہ وہ کام کیے جو دنیا ناممکن سمجھتی تھی۔ مدینہ کی ریاست ایک مثالی اور جدید فلاحی ریاست تھی۔ مدینہ کی ریاست میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں تھا۔ سب برابر تھے ۔ پاکستان میں تعلیمی اداروں میں سیرت النبیۖ کا مضمون پڑھانے کی تجویز زیر غور ہے ۔ ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں پر جس قوم نے بھی عمل کیا کامیابی حاصل کی ۔ حضورپاکۖ کا آخری خطبہ ہیومن رائٹس چارٹر کی عظیم مثال ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان دنیا میں بڑا سیاحتی مرکز بن سکتا ہے۔ اس علاقے میں سیاحت کے فروغ سے سوئٹزرلینڈ سے دوگنا زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ گلگت بلتستان کو سیاحت کا مرکز بنانے کیلئے ہرممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ پن بجلی سے مستفید ہونے کیلئے گلگت بلتستان میں گرڈ اسٹیشن بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں بلوچستان کی ترقی کیلئے کسی نے توجہ نہیں دی۔ بلوچستان کی ترقی کیلئے بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے۔ ہماری حکومت نے بلوچستان کی ترقی کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا ۔ ملک کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی جدید سہولت فراہم کی جائے گی۔ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے۔ ان قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی سب سے پہلے بلوچستان پر خرچ کی جائے گی۔ ملک کے پسماندہ علاقوں کو ترقی دینا ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ کم لاگت مکانات کی تعمیر کا پروگرام کم آمدن افراد کو گھر کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ باہر کے ملکوں میں گھر لینے کیلئے 80 فیصد افراد بنکوں سے قرضہ لیتے ہیں۔ حکومت پہلے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے 3 لاکھ روپے سبسڈی دے گی۔ تنخواہ دار طبقہ اور مزدوروں کو مکانات کی تعمیر کیلئے رعایتی قرضے فراہم کیے جارہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ اسلاموفوبیا کے واقعات مسلم امہ کیلئے باعث تکلیف ہیں۔ گستاخانہ مواد کی اشاعت مسلمانوں کیلئے سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ اسلامو فوبیا کے تدارک کیلئے مسلمان ملکوں کے سربراہان کو یکجا ہوکر آواز بلند کرنا ہوگی۔ جب مسلمان ممالک یکجا ہوکر آواز بلند کریں گے تو کسی کو گستاخی کی جرأت نہیں ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ دنیا کی تاریخ میں وہ ملک آگے نہیں بڑھ سکا جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو ۔ ماضی میں جرائم پر طاقتور کو این آراو جبکہ غریبوں کوجیل بھیجاجاتا رہا۔ امیر و غریب میں سماجی تفریق قوموں کی تباہی کاموجب بنتی ہے۔ حکمران اگر کرپٹ ہوں تو وہ ملک کا دگنا نقصان کرتے ہیں ۔ جنرل مشرف نے دو ڈاکوئوں کو این آراو دے کر ملک کے ساتھ ظلم کیا۔ ماضی کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث ہمیں اقتصادی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک کی ترقی کیلئے امیروں کا احتساب ناگزیر ہے۔ مشرف دور میں دئیے گئے این آراوز کے باعث سنگین معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ چوروں کو این آراو دینا ملک کے ساتھ سب سے بڑی غداری ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مکمل احساس ہے کہ عوام پر مہنگائی کے باعث مشکل وقت آیا ہوا ہے۔ انشاء اللہ اچھا وقت ضرور آئے گا ،ایک اندازے کے مطابق پاکستان سے 10 ارب ڈالر سالانہ منی لانڈرنگ ہوتی رہی۔ مہنگائی کی سب سے بڑی وجہ کرنسی کی قدر میں گراوٹ ہوتی ہے۔ حکومتی کوششوں سے مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ حکومت ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔ موثر معاشی پالیسیوں سے 17 سال بعد کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہوا۔ وزیراعظم نے کہاکہ مہنگائی پر مکمل قابو پانے کیلئے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس سے اپوزیشن خود مشکل میں پھنس چکی ہے ۔ پی ٹی آئی کے پاس 40 ہزار ڈونرز کی فنڈنگ کی تفصیل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں ملکی اداروں کو تباہ کیا گیا ۔ وقت کے ساتھ ساتھ حالات میں بہتری آئے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں علاقائی کرکٹ کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ طویل المدتی منصوبہ بندی کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ زیتون کی کاشت سے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ رواں ماہ زیتون کی پیوند کاری اور پودے لگانے کا بڑا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں شفافیت کیلئے اوپن بیلٹنگ ضروری ہے۔ سینیٹ الیکشن میں سیکرٹ بیلٹ کی حمایت کرنے والے کرپشن کا خاتمہ نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں پی آئی اے کا شمار دنیا کی صف اول کی ایئرلائنز میں ہوتا تھا۔ سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں اور کرپشن پی آئی اے کی تباہی کا باعث بنیں۔ قومی ایئر لائنز کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزاد جموں وکشمیر کے انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کورونا کی وجہ سے متاثرہ نجی تعلیمی اداروں کی ہرممکن معاونت کریں گے۔ کامیاب جواں پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر کی جارہی ہے ۔ خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے تمام خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ کی فراہمی باعث فخر ہے۔ براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کا مقصد حقائق قوم کے سامنے لانا ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال گولہ باری سے شہری آبادی بری طرح متاثر ہورہی ہے، مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اجاگر کررہے ہیں ۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کرانے میں اپنا کردارادا کرے ۔ نئی امریکی انتظامیہ سے رابطہ میں ہیں ۔ قبضہ مافیا کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے ۔ شہری قبضہ مافیا کے خلاف سٹیزن پورٹل پر شکایات کا اندراج یقینی بنائیں۔ آئینی اصلاحات کے تحت جلد فیصلہ سازی کیلئے سول پروسیجر کورٹس لارہے ہیں۔