Waqt News
Friday | February 22, 2019
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
Font

تازہ ترین

  • پنجاب حکومت کا ملتان میں پبلک سروس کمشن کا دفتر بنانے سے انکار
  • کرنٹ اکاونٹ خسارہ 16.7 فیصد کم، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ دوبارہ شروع
  • ریاستی اداروں کیخلاف نعرے بازی کیس مسلم لیگ ن کے کارکنوں کیخلاف چالان جمع
  • جائنٹ سیکرٹری صنعت و پیداوار نعیم خان سی ای او پاکستان سٹیل تعینات
  • پاکستان آرمی کے میجر جنرل ضیاءالرحمن اقوام متحدہ مشن کے فورس کمانڈر مقرر
  • فواد خان نے بیٹی کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے کی خبریں مسترد کردیں
  • بھارتیوں کی ذہنی پستی کی انتہا‘ پاکستانیوں کو ہنستا ہوا بھی نہیں دیکھ سکتے
  • سعودی عرب، پاکستان کا پارلیمان میں روابط فعال کرنے پر اتفاق
  • اداکارہ ایمان علی کی میجر عزیز بھٹی شہید کے پوتے بابر بھٹی سے شادی کی تقریبات کا آغاز
  • گرین ٹائون کے مکینوں کی اپیل
  • اپنی اپنی ڈفلی اپنا اپنا راگ
  • بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاٹیں
  • نیب عدالت میں سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل ریفرنس کی سماعت
  • جامعہ کراچی بک فیئر‘ ڈیڑھ لاکھ طلبہ و طالبات کی شرکت
  • آغا سراج درانی کی گرفتاری پارلیمانی سیاست پر حملہ ہے: چنگیز خان جمالی
  • میٹرک بورڈ کا کھلے مقامات پر امتحانات کا انعقاد مناسب نہیں‘ شہناز الہدیٰ
  •  رنگ
  • احتساب کے عمل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے‘ منور رضا
  • آغا سراج درانی کی گر فتاری سیا سی انتقام ہے‘شعیب مرزا
  • جمہوری قوتوں کا اتحا د وقت کی اہم ضرورت ہے ، علی اکبر گجر
  • تھیلی سیمیا سے متا ثرہ بچوں کیلئے المصطفیٰ ویلفیئر سو سائٹی کا بلڈ ڈونیشن کیمپ
  • پروفیسر ڈاکٹر انصار زاہد خان انتقال کر گئے
  •   ’’غربت اور پسماندگی ‘‘
  • جماعت اسلامی نے بجلی کے نرخ میں اضافہ مسترد کردیا‘ محمد حسین محنتی
  • کراچی کے مزارات کی بجلی فوری بحال کی جائے، رضی حسینی
  • سیدہ فاطمہؓ زہرہ کی سیرت خواتین عالم کیلئے مشعل راہ ہے،متحدہ علماء محاذ
  • جانثاران آغا سراج آج پر یس کلب پر مظاہرہ کر ینگے
  •  بشارتیں
  • ظفرقریشی کی کتا بوں کی رونما ئی آج آرٹس کو نسل میں ہو گی
  • قرآن کی تلاوت دلوں کا زنگ دور کرتی ہے، مولانا محمد عمران عطاری

پارلیمانی نظام بہتر یا صدارتی؟ (1)

Feb 01, 2019 9:10 AM, February 01, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
پارلیمانی نظام بہتر یا صدارتی؟ (1)

قارئین کرام یہ ہے پاکستان کا ’’نظام ‘‘ !70سال گزرنے کے بعد بھی علم نہ ہو سکا کہ یہاں کونسا نظام ٹھیک رہے گا۔ یہاں کس کے کتنے اختیارات ہونے چاہئے؟ یا یہاں پر کیسا نظام حکومت چلنا چاہئے؟ جس ملک کی حالت ایسی ہو وہاں پر ترقی کیا خا ک ہوگی۔ اور سو نے پر سہاگہ کہ جب ہم باتیں کرتے ہیں دنیا کے برابر چلنے کی تو یقین مانیں اپنا سر پھوڑنے کو دل کرتا ہے۔ آج جب پارلیمانی نظام بادی النظر میں ناکام ہوتا نظر آرہا ہے تو بااثر حلقوں کی جانب سے پاکستان کے اندر پارلیمانی کی بجائے صدارتی نظام حکومت کو رائج دینے کی بحث ایک مرتبہ پھر اٹھائی جا ری ہے۔ تو کیا ہمارے ملک کے اندر پارلیمانی نظام حکومت واقعی ناکام ہوگیا ہے۔ اس کا جواب توعوام ہی دے سکتے ہیں۔ مگر ماہرین سیاسیات نے صدارتی اور پارلیمانی نظام ہائے حکومت کی خوبیوں اور خامیوں پر طویل بحثیں کر رکھی ہیں۔ اعدادو شمار کی رو سے دنیا کے ’’75فیصد‘‘ جمہوری ممالک میں صدارتی طرز حکومت رائج ہے۔ یہ امر واضح کرتا ہے کہ بیشتر ملکوں میں صدارتی نظام کو فوقیت حاصل ہے۔ اس نظام میں صدر حکومت اور مملکت دونوں کا سربراہ ہوتا ہے۔ پارلیمانی نظام نے برطانیہ میں نشوونما پائی،یہی وجہ ہے، برطانیہ کی اکثر نو آبادیاں جب آزاد ہوئیں تو انہوںنے اپنے سابق انگریز آقائوں کے پارلیمانی نظام حکومت کو اپنانا آسان سمجھا اور اس کی خامیوں پر زیادہ غوروفکر نہیں کیا۔ اس نظام حکومت کی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ خاص طورپر پاکستان میں آزادی کے فوراً بعد انگریز آقائوں کے طفیلی بہت سے جاگیر دار ، امرا اور بااثر لوگ حکومت کے ایوانوں میں پہنچ گئے، وجہ یہ کہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں انہیں ہی قوت و اختیار حاصل تھا۔ چنانچہ وہ افسر شاہی کے ساتھ مل کر سیاہ سفید کے مالک بن بیٹھے۔ جب فوج نے سیاست سے گند صاف کرنے کی کوشش کی تو وہ بھی حکومتی ایوانوں میں آ پہنچی گند صاف کرتے کرتے اسی کا حصہ بھی بن گئی۔

ضرور پڑھیں: پنجاب حکومت کا ملتان میں پبلک سروس کمشن کا دفتر بنانے سے انکار

پارلیمانی نظام حکومت اسمبلیوں اور سینیٹ کے ارکان کے ذریعے کام کرتا ہے۔ وزیراعظم ، وزرا اور مشیر انہی ارکان اسمبلی میں سے چنے جاتے اور پھر حکومت چلاتے ہیں۔ پاکستان اور جن ترقی پذیر ممالک میں پارلیمانی نظام حکومت رائج ہے آج بھی وہاں یہ حال ہے کہ ایک انتخابی حلقے میں جو شخص زیادہ پیسے والا اور اثر و سوخ کا مالک ہو عموماً وہی ہر قسم کا الیکشن جیتا ہے۔ اس جیت کی خاطر وہ اپنا مال پانی کی طرح بہانے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا۔بعض امیدوار برادری پر انحصار کرتے ہیں ایسے امیدوار جب اسمبلیوں میں پہنچیں تو وہ ذاتی مفادات مقدم رکھتے ہیں، انہیں قانون سازی کرنے اور حکومت چلانے سے زیادہ غرض نہیں ہوتی جنرل ضیاء الحق کے دور میں ارکان اسمبلی کو ترقیاتی منصوبے انجام دینے کیلئے فنڈز ملنے لگے۔ یوں مال کمانے کا نیا دروازہ کھل گیا۔

اب تو ایک ناخواندہ پاکستانی بھی جان چکا کہ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت کی بنیاد کمزور ہے اس نظام میں عام طور پر طاقتور اور دولت مند لوگ ہی اسمبلیوں سے لیکر کونسلوں تک پہنچ سکتے ہیں چنانچہ جمہوریت کے مشہور مقولے عوام کی حکومت، عوام کی طرف سے، عوام کیلئے کا تو جنازہ نکل چکا، حقیقت یہ ہے کہ روز اول سے مخصوص طاقتور ٹوالہ پاکستانی عوام پر حکومت کر رہا ہے وہ پچھلے ستر برس میں محیر العقول طور پر بارسوخ اور امیر ہو چکا ہے جبکہ عوام کی اکثریت غربت و جہالت کے گدھوں کے پنجوں میں پھنسی بلبلا رہی ہے برطانیہ، کینیڈا، ملائیشیا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں پارلیمانی نظام حکومت اس لئے کامیاب ہوا کہ وہاں تقریباً 100 فیصد آبادی تعلیم یافتہ ہے ایک تعلیم یافتہ اور باشعور ووٹر جانتا ہے کہ اس کی ذات، محلے اور ملک و قوم کی بہتری کیلئے کون سا امیدوار موزوں رہے گا وہ عموماً کسی لالچ، ترغیب اور خوف کے بغیر آزادی سے اپنا ووٹ استعمال کرتا ہے مگر جن ممالک میں خواندگی کم ہے‘ وہاں پارلیمانی نظام حکومت کا ناگفتہ حال دیکھ لیجئے اس نظام کے باعث مجرم تک حکمران بن بیٹھتے ہیں۔

یہ تلخ حقیقت ہے کہ جہاں ہم اپنے ہمسایوں میں بہت سی چیزوں میں پیچھے ہیں وہیں ہم پارلیمانی نظام کی بہتری میں بھی پیچھے ہیں اپنے پڑوسی‘ بھارت کی مثال ہی لیں۔ جو پارلیمانی نظام میں ہم سے بہت آگے ہیں مگر وہاں بھی کئی سماجی تنظیموں کے مرتب کردہ اعداد و شمار انکشاف کرتے ہیں کہ بھارتی اسمبلیوں میں ایک سے ایک چھپا ہوا مجرم بیٹھا ہے۔ کئی ارکان اسمبلی پر قتل‘ فراڈ‘ زنا اور چوری ڈاکے جیسے سنگین جرائم کے مقدمے چل رہے ہیں۔ جو بظاہر تعلیم یافتہ اور باشعور ہیں‘ قوم پسندی کے جراثیم نے انہیں بھی اقلیتوں کا مخالف بنا رکھا ہے۔ حکومت مٹھی بھر بااثر و امیر خاندانوں کے ہاتھوں میں ہے جبکہ کروڑوں بھارتی غربت کے بوجھ تلے سسک سسک کر زندگی گزار دیتے ہیں۔ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک میں خصوصاً دیہی بااثر طبقہ تعلیم کا سخت مخالف ہے۔ وہ اپنے علاقوں میں سکول کھلنے نہیں دیتا۔ اگر خوش قسمتی سے سکول کھل بھی جائے تو جلد یا بدیر باڑے‘ گودام‘ اصطبل یا نشیئوں کی آماجگاہ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ علاقے کے بااثر لوگ سکول کو چلنے ہی نہیں دیتے۔ دراصل انہیں علم ہے کہ پڑھ لکھ کر کمی کمین بھی اپنے حقوق سے واقف ہو جائیں گے۔ وہ پھر ان کی برابری کرنے لگیں گے اور دیہی معاشرے کے حاکم ایسا ہرگز نہیں چاہتے۔ بہرحال اب پرنٹ‘ الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے پھیلاؤ سے حالات رفتہ رفتہ بدل رہے ہیں اور ایک ان پڑھ دیہاتی اور شہری مزدور بھی اپنے حقوق و فرائض کی بابت جان رہا ہے۔ مغرب کی تہذیب و تمدن کا پرچارک بھارتی و پاکستانی حکمران طبقہ بھی عوام کو تعلیم دینے سے دلچسپی نہیں رکھتا۔ اقوام متحدہ کے ادارے‘ یونیسکو نے یہ قرارداد منظور کر رکھی ہے کہ ہر ملک اپنے جی ڈی پی کا کم از کم 4 فیصد حصہ شعبہ تعلیم پر خرچ کرے۔ لیکن بھارتی حکومت بمشکل 3.5 فیصد اور پاکستانی حکومت 2.3 فیصد رقم شعبہ تعلیم پر خرچ کرتی ہے۔ اس بجٹ کا بیشتر حصہ بھی تنخواہوں اور غیر تدریسی اخراجات پر لگ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے آج بھی بھارت اور پاکستان میں کروڑوں ان پڑھ جوتیاں چٹخاتے پھرتے ہیں۔

اور یہ بات بھی ہمیں مدنظر رکھنی چاہئے کہ ہم نے مارشل لاؤں کو دعوت بھی اپنی کمزوریوں کی وجہ سے دی ہے۔ یہ بات سب سے پہلے اس وقت کی گئی تھی۔ جب 60 سال سے زائد عرصہ قبل اکتوبر 1958ء میں ہماری مسلح افواج کے کمانڈر اینڈ چیف جنرل محمد ایوب خان نے اس وقت کے نیم سویلین نیم فوجی صدر مملکت میجر جنرل (ر) سکندر مرزا کی ملی بھگت کے ساتھ پہلا مارشل لاء نافذ کیا اور پارلیمانی نظام پر مشتمل 1956ء کے آئین کو اٹھا پھینک کر اعلان کیا یہ آئین‘ یہ نظام اور اسے چلانے والے سیاستدان جن کی معتدبہ اکثریت قائداعظم کے ساتھیوں پر مشتمل تھی ناکام ہو چکے ہیں۔ لہٰذا ملک کو ایک نئے نظام کی ضرورت ہے جسے بعد میں ایوب خان نے فیلڈ مارشل لاء کا روپ اختیار کر کے 1962ء کے خود ساختہ آئین کو صدارتی نظام کی شکل میں نافذ کر دیا۔ یہ صدارتی نظام اگلے تین چار سال کے اندر ختم ہو گیا اور پھر 1969ء کی گول میز کانفرنس میں ملک بھر کی متعدد قوتوں کی جانب سے پکار اٹھی کہ پارلیمانی نظام کو دوبارہ واپس لایا جائے۔ پھر 1970ء کے انتخابات اور مشرقی پاکستان کا سانحہ ہوا۔ اس تلخ ترین تجربے اور المیے کو سامنے رکھتے ہوئے قوم کے منتخب نمائندوں نے ایک مرتبہ پھر اتفاق رائے کے ساتھ 1973ء کا آئین نافذ کیا۔ اس کے بعد بھی جنرل ضیاء الحق نے 1977ء میں مارشل لاء لگا دیا۔ پھر شریف الدین پیرزادہ کی جانب سے کہا گیا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی ذاتی ڈائری میں اس خیال کا اظہار کیا تھا کہ صدارتی نظام پارلیمانی کے مقابلے میں بہتر ہے۔ بعدازاں جنرل ضیاء الحق نے 58(2)B اور 62‘ 63 جیسی ترمیمات کر کے صدارتی نظام لانے کی حقیر سی کوشش بھی کی جسے سیاستدانوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ضیاء الحق مرحوم 1988ء میں ہوائی حادثے کی نذر ہو گئے۔ ان کی جگہ لینے والے دونوں منتخب اور پارلیمانی لیڈروں مرحومہ بینظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے 12 ویں اور 13 ویں ترامیم کے ذریعے آئین کے اندر پارلیمانی روح کو نئی زندگی دینے کی کوشش کی مگر 12 اکتوبر 1999ء کو ان کے کمزور طرز حکمرانی کی وجہ سے ایک بار پھر مارشل لاء لگ گیا۔ (جاری ہے)

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد اکرم چوہدری


مشہور ٖخبریں
  • کراچی : ریکارڈ توڑ گرمی، پارہ 44 تک پہنچنے کا امکان,شدید گرمی ...

    مئی 21, 2018 | 15:55
  • زونگ نے لمز یونیورسٹی میں فور جی وائرلیس ریسرچ لیب کا افتتاح ...

    Dec 14, 2017
  • تین عورتیں! تین کہانیاں!

    Aug 12, 2011
  • وفات پا جانے والے ملازمین کے خاندان کیلئے امدادی پیکیج پر ...

    Jun 12, 2018
متعلقہ خبریں
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کا ...

    Aug 06, 2018 | 15:09
  • 2018 کے دوران پاکستان  میں  سکیورٹی     صورتحال بہتر ہوئی ...

    Feb 01, 2019 | 11:53
  • راجہ ریاض پی ٹی آئی سے ناراض، پارلیمانی سیکرٹری شپ سے ...

    Dec 12, 2018 | 13:42
  • نظام حکومت میں بیورو کریسی ریڑھ کی ہڈی,جس نے کرپشن کی اس کو ...

    Dec 09, 2018 | 12:22
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • عمران خان قومی اسمبلی کے نہیں،کنٹینر کے وزیراعظم ہیں:مسلم ...

    Feb 21, 2019 | 15:25
  • وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ملاقات

    Feb 21, 2019 | 15:22
  • برگر نہ لانے پر بیوی نے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کردیا

    Feb 21, 2019 | 15:19
  • میں جیالا ہوں,شہید بے نظیر بھٹو کا سپاہی ہوں ڈرتا نہیں:آغا ...

    Feb 21, 2019 | 14:35
  • آغا سراج درانی یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    Feb 21, 2019 | 14:34
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • مودی کی ’’جپھی کاری‘‘

    Feb 22, 2019
  • گیارہویں سالانہ سہ روزہ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس ...

    Feb 22, 2019
  • پاکستان کے خلاف عالمی سازشوں کا ’’نیا دور‘‘!(2)

    Feb 21, 2019
  • شہباز شریف ، زرداری کو عدم موجودگی ’’اپوزیشن کا ...

    Feb 21, 2019
  • چینی کمپنی کی پریس ریلیز اور کشمیریوں پر ٹوٹی ...

    Feb 21, 2019
  • 1

    بھارت کی پھیلائی جنونیت سے علاقائی اور عالمی امن کی تباہی بعید از قیاس نہیں

  • 2

    سپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی کی گرفتاری

  • 3

    بجلی مزید مہنگی

  • 4

     سرکاری ہسپتالوں میں صفائی کی حالت پر عدالت کی برہمی

  • 5

    عالمی قیادتیں بھارت کی سرپرستی کے بجائے اسکی جنونیت روکنے کے اقدامات اٹھائیں

  • 1

    جمعۃالمبارک‘16 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 22 ؍ فروری 2019ء

  • 2

    جمعرات‘15 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 21 ؍ فروری 2019ء

  • 3

    بدھ ‘14 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 20 ؍ فروری 2019ء

  • 4

    منگل ‘13 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 19 ؍ فروری 2019ء

  • 5

    پیر‘12؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 18 ؍ فروری 2019ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • کل بھوشن ‘ ڈان لیکس اور نوازشریف

    Feb 22, 2019
  • بہاول پور صوبہ …پاکستان کے مسائل کا حل

    Feb 22, 2019
  • دین سے دوری

    Feb 22, 2019
  • عمران خان اور نیا فلسفہ جنگ

    Feb 21, 2019
  • پاک سعودی تعلقات اور ولی عہد کا دورہ

    Feb 21, 2019
  •  رنگ

    Feb 22, 2019
  •   ’’غربت اور پسماندگی ‘‘

    Feb 22, 2019
  •  بشارتیں

    Feb 22, 2019
  •  وزیرخارجہ اور وزیراعظم کا شاندار موقف

    Feb 22, 2019
  • محکمہ بہبود آبادی کی فریاد

    Feb 22, 2019
  • 1

    گرین ٹائون کے مکینوں کی اپیل

  • 2

    اپنی اپنی ڈفلی اپنا اپنا راگ

  • 3

    بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاٹیں

  • 4

    ماں بولی کا عالی دن

  • 5

    تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    پندِ بوتراب(۴)

  • 2

    پندِ بوتراب(۳)

  • 3

    پندِ بوتراب(۲)

  • 4

    پندِ بوتراب(۱)

  • 5

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۳)

  • 1

    ایک سلطنت

  • 2

    جارحیت

  • 3

    ترقی

  • 4

    اشارہ

  • 5

    اخوت

  • 1

    بانگِ درا

  • 2

    عقیدہ

  • 3

    تربیت

  • 4

    سر پہ سبزے

  • 5

    دعا

منتخب
  • 1

    مودی کی پاکستان سے ’’بدلہ‘‘ لینے کی بڑھک

  • 2

    مشترکہ اعلامیہ پر عجلت میں ٹویٹس

  • 3

    چینی کمپنی کی پریس ریلیز اور کشمیریوں پر ٹوٹی افتاد

  • 4

    بھارت میں کشمیریوں سے وحشت میں بدلتی نفرت

  • 5

    شاہد خاقان عباسی کا زیادہ ٹیکس دینے والوں میں پانچواں نمبر

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    طاہر القادری نے عوامی انقلاب کونسل بنانے، جولائی میں وطن واپسی کا اعلان کردیا

  • 2

    10 جنوری تک انتخابی اصلاحات ورنہ اسلام آباد کی طرف ملین مارچ ہو گا: طاہر القادری

  • 3

    تیز ہوا، بارش سے بھگدڑ، عمران خطاب مکمل کئے بغیر چلے گئے ‘لوگ کرسیاں اٹھا کر لے ...

  • 4

    دوبارہ عدالت نہیں جا¶ں گا، خورشید شاہ نے متعلقہ ریکارڈ دینے کا وعدہ کیا تھا: طاہر ...

  • 5

    گوجرانوالہ: تحریک انصاف کے امیدوار کی اہلیہ کے محافظوں نے نوجوان کو قتل کر دیا

  • 1

    کراچی : ریکارڈ توڑ گرمی، پارہ 44 تک پہنچنے کا امکان,شدید گرمی کی لہر جمعرات تک جاری ...

  • 2

    زونگ نے لمز یونیورسٹی میں فور جی وائرلیس ریسرچ لیب کا افتتاح کر دیا

  • 3

    تین عورتیں! تین کہانیاں!

  • 4

    وفات پا جانے والے ملازمین کے خاندان کیلئے امدادی پیکیج پر نظرثانی

  • 5

    سعودی حکومت نے اسلام کی توہین کو جرم قرار دےدیا، سخت سزاﺅں کے قانون پر غور

E-Paper - The Nation
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2019 | Nawaiwaqt Group