ملکی تاریخ کا مشکل ترین وقت سوچا نہ تھا اداروں کی حالت اتنی بری ہو گی : عمران خان
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی + نیٹ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہی ملک جو آج مشکل حالات میں ہے، انشاءاللہ یہی ملک ترقی پذیر ممالک کے لیے مثال بنے گا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ’پاکستان بناو¿ سرٹیفکیٹ‘ کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی اور معاملات کو اندر سے دیکھا تو پتہ چلا کہ حالات کس قدر خراب ہیں، توقع نہیں تھی اداروں کی حالت اتنی بری ہو گی۔ پاکستان کی یہ حالت کرپشن اور بدنظمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے مشکل وقت ہے، توازن اور ادائیگیوں کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا، موجودہ صورت حال میں آئی ایم ایف کے پاس جانا ہمارے لیے آسان راستہ تھا لیکن آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت تھیں۔ ہم کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ سیاحت سے ختم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس ملک کی سیاحت میں اتنی طاقت ہے کہ سوئٹزرلینڈ بھی اس کے مقابلے میں کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ماو¿نٹین ٹورازم، مذہبی سیاحت اور تاریخی ٹورازم کا کوئی ثانی نہیں ہے لیکن ہم نے سیاحت کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے مشکلات کھڑی کر رکھی تھیں۔ نائن الیون کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا لیکن اب اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولیات بڑھا رہے ہیں۔ تمام قونصل خانوں کو ہدایت کی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اور ان سہولیات میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کے پاس ’پاکستان بناو¿ سرٹیفکیٹ‘ کی صورت میں وطن میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی زیادہ سے زیادہ سرٹیفکیٹ خریدیں۔ پاکستان غیر ملکی سرمایہ داروں کے لئے ورجن ٹیریٹری ہے اور انشاء اللہ یہ ملک جو آج مشکل حالات میں ہے، بہت تیزی سے آگے جائے گا اور ترقی پذیر ممالک کے لیے مثال بنے گا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں کبھی بھی ملک کو اتنے زیادہ خسارے کا سامنا نہیں کرنا پڑا جبکہ توقع نہیں تھی کہ اداروں کے حالات اتنے برے ہوں گے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد فوراً عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس جاتے تو عوام کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑتا اس لئے ہم نے دوست ممالک کا رخ کیا تاکہ ان سے فنڈز حاصل کرکے گزارا کر سکیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ لگانے کا آج بہترین وقت ہے۔ کاروبار میں اضافے کے لئے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں۔ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لئے ایف بی آر میں اصلاحات لا رہے ہیں، دنیا بھر میں گرین پاسپورٹ کی عزت کروائیں گے اور خارجہ پالیسی شہریوں کے مفاد میں بنائیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں میں وطن کی قدر ہم سے زیادہ ہے۔ پاکستان کو 5 ماہ کے دوران اندر سے دیکھا پہلے ہم آﺅٹ سائیڈر تھے۔ زراعت کیلئے چین سے ٹیکنالوجی لانے پر بات چل رہی ہے۔ خارجہ پالیسی شہریوں کے مفاد میں بنائیں گے۔ پاکستانی قونصل خانوں کو اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولتیں دینے کی ہدایت کی ہے۔ زلفی بخاری کو داد دیتا ہوں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے آسانی پیدا کر رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ ”پاکستان بناﺅ“ سرٹیفکیٹ خریدیں ”پاکستان بناﺅ“ سرٹیفکیٹ ملک کومشکل سے نکلنے میں مدد کریں گے۔ ہم اپنی گورننس کوبہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ اللہ تعالی نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ قبل ازیں وزیرخزانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ماہ میں سب سے زیادہ پرامید ہوں۔ دیگر ملکوں میں مقیم پاکستانی وطن کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ سرمایہ کاری کیلئے ایک سے زیادہ مواقع کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ پاکستان بناﺅ سرٹیفکیٹ، بنک ڈیپازٹ سے زیادہ بہتر سکیم ہو گی۔ منافع آپ کا اور مستقبل پاکستان کا ہو گا۔ ترقی کے سفر کا آغاز ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان بناﺅ سرٹیفکیٹ تین سے پانچ سال کی مدت کیلئے جاری کیا جائے گا۔ تین سال کے بانڈ پر شرح منافع 6.25 فیصد اور پانچ سالہ بانڈ پر شرح منافع 6.75 فیصد ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان بناﺅ بانڈ میں کم سے کم سرمایہ کاری حد 5 ہزار امریکی ڈالر ہو گی زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد مقرر نہیں ہو گی۔ شناختی کارڈ، نائیکوپ اور پی او سی رکھنے والے بنک اکاﺅنٹس کے ذریعے بانڈ میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔ یہ سرمایہ کاری پاکستان بناﺅ ویب سائٹ کے ذریعے کی جا سکے گی۔ ہر سرمایہ کار کو اکاﺅنٹ آپریٹ کرنے کیلئے خفیہ کوڈ جاری کیا جائے گا۔ بانڈ میں سرمایہ کاری پر ہر6 ماہ بعد منافع دیا جائے گا۔ پاکستان بناﺅ اکاﺅنٹس پر زکوٰة اور ودہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔ پاکستان بناﺅ بانڈ میں صرف اوورسیز پاکستانیز سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
عمران