23کیسوں میں نامزد شہباز شریف کس طرح اداروں کا آڈٹ کرسکتے ہیں، شیخ رشید
اسلام آباد (خبرنگار)وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ریلوے کمپلینٹ سیل قائم ہو چکا ہے، 2 وی آئی پی ٹرینیں جلد چلائی جائیں گی، بیس ٹرینیں چلا چکا ہوں اور رواں سال مزید بیس ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ 23 کیسوں میں نامزد ملزم شہباز شریف کس طرح مختلف اداروں کا آڈٹ کرسکتے ہیں، ان کی تعیناتی کو عدالت میں چیلنج کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل پر یس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں پی اے سی میں کسی سے لڑنے نہیں جا رہا ، بعض لوگ میرے تجربے سے خائف ہیں لیکن میں انتہا پسند سیاستدان نہیں ہوں ۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اہم امور پر اپنی ذمہ داریاںاحسن انداز میں ادا کروں گا۔وزیر اعظم نے مجھے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا رکن نامزد کیا ہے، پاکستان کا سینئر پارلیمنٹیرین ہوں، پی اے سی میں اپنا کرداراحسن طریقے سے ادا کروں گا، عمران خان نے چوروں اور لٹیروں کو بے نقاب کیا ہے، ایم ایل ون اور نالہ لئی کے منصوبے کی تکمیل میری زندگی کے اہم ترین مقاصد میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نواز اورزرداری خاندان ڈیل سے ناکام ہونے کے بعد ڈھیل پر آگئے ہیں۔ ملک میں چور مچائے شور کی فلم لگی ہوئی ہے۔ نالہ لئی ایکسپریس وے اور ایم ایل ون میری زندگی کا مقصد ہیں۔جس دن نالہ لئی ایکسپریس اور ایم ایل ون مکمل ہواتو میرا مقصد پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ٹریکس کی حالت بہتر کرنے کے بعد ٹرینوں کی کم سے کم سپیڈ 160 سے 220 ہو گی۔ تھر ایکسپریس دس اور بارہ فروری تک شروع ہو جائیگی۔2 وی آئی پی ٹرینیں جناح اور سر سید کا افتتاح جلد کیاجائے گا ۔ دونوں نان سٹاپ ٹرینیں ہوں گی جن کے افتتاح کی حتمی تاریخ کااعلان وزیراعظم سے وقت لینے کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ 23 کیسوں میں نامزد ملزم شہباز شریف بھی وہاں رہ رہے ہیں جہاں وزراء رہتے ہیں۔ سپیکر سے کہوں گا کہ ریمانڈ میں ان کا پروڈکشن آرڈر کیوں جاری کیا جارہا ہے۔ میری والدہ مر گئی لیکن ہمارا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا گیا۔ اسی طرح یوسف رضا گیلانی کے ساتھ بھی کیاگیا لیکن شہباز شریف کے لئے اتنی رعایت کیوں برتی جارہی ہے۔