وزیراعظم نےڈی جی سکلزپروگرام کا آغاز کردیا, اس پروگرام کے تحت 10لاکھ لوگ ملازمتیں حاصل کریں گے:شاہد خاقان عباسی
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرے لئے نیشنل سکیورٹی کا مطلب لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرنا ہے اور یہی نیشنل سکیورٹی ہے۔ ڈیجی سکلز پروگرام کے تحت 10لاکھ لوگ ملازمتیں حاصل کریں گے۔ دنیا بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے مگر حکومت کو خود کو تبدیل کرنے کے لئے کافی وقت درکار ہے، نجی شعبہ کو آگے آنا ہو گا، حکومت صرف سہولیات فراہم کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیجی سکلز پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام ورچوئل یونیورسٹی اور اگنائٹ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت ملک بھر میں آن لائن 10لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بہت سے شعبوں میں بے پناہ کام کیا ہے، ہم نے موٹروے تعمیر کی ہیں، ہم نے توانائی کے منصوبے مکمل کئے ہیں، نئی گیس لانے کا نظام مکمل کیا، ہم نے بندرگاہیں اور ایئرپورٹس تعمیر کی ہیں،تاہم گذشتہ پانچ سال کے دوران سب سے اہم کام ڈیجی سکل پروگرام کے آغاز کی صورت میں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم 10لاکھ لوگوں کو تربیت فراہم کرینگے جو ان لوگوں کے لئے آمدنی کمانے کا ذریعہ بنے گی۔ ہم لوگوں کو غیرروایتی طریقہ سے آمدنی کمانے کے حوالے سے طریقوں سے آگاہ کر رہے ہیں، دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت خود سیکھنے کے مرحلہ میں ہے، نجی شعبہ کو آگے آنا ہو گا، حکومت صرف سہولت فراہم کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس حوالے سے پرعزم ہے کہ براڈ بینڈ ملک کے ہر ہر انچ حصہ پر دستیاب ہو گا۔ ہم ای کامرس کے شعبہ میں بھی سہولیات فراہم کرینگے۔ کئی اجلاسوں میں شرکت کے بعد مجھے سمجھ نہیں آئی،ای کامرس کیا ہے، دنیا بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے مگر حکومت کو خود کو تبدیل کرنے کے لئے کافی وقت درکار ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے لئے نیشنل سکیورٹی کا مطلب لوگوں کے لئے ملازمتیں پیدا کرنا ہے اور یہی نیشنل سکیورٹی ہے۔ اس پروگرام سے توقع ہے کہ 10 لاکھ لوگ ملازمتیں حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی نوجوانوں کو سہولتیں فراہم کرنا چاہئیں۔ وہ اپنا راستہ خود بنا لیں گے۔ مجھے ملک کے نوجوانوں پر پختہ یقین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند سالوں میں ای کامرس، ڈیجی سکلز اور نئی دنیا میں کام کے حوالے سے پاکستانی خواتین مستقبل میں قیادت سنبھالیں گی جبکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن خان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 10لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی تربیت دی جائے گی۔ ٹیکنالوجی کا فائدہ اس وقت ہو گا جب اس کا استعمال ہو گا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال روزگار کمانے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں آئی ٹی کے شعبہ میں نام کما رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے آغاز میں مجھے 13 ماہ لگے ہیں۔ 10 لاکھ نوجوانوں کو فی نوجوان 800 روپے فیس پر تربیت دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک نے بھی اس پروگرام کو دیکھنا شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ٹی کے شعبہ میں دنیا میں لیڈر کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان آن لائن 1000 ڈالر تک گھر بیٹھے دنیا کے لئے ماہانہ کام کر سکیں گے۔ نوجوان پوری دنیا میں اپنی خدمات فراہم کر سکیں گے اور پوری دنیا کے لئے وہ پاکستان میں بیٹھ کر کام کر سکتے ہیں۔ انوشہ رحمن کا کہنا تھا کہ ورچوئل یونیورسٹی اور اگنائٹ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ پورے پاکستان کے نوجوانوں اس پروگرام میں شامل ہوں اور تربیت مکمل کریں۔ اس کے بعد دنیا کمپیوٹر کے ذریعہ ان کی ہتھیلی پر ہو گی۔ یہ تمام کوششیں اور کاوشیں ملک کے بچوں کے لئے ہیں۔ یہ بچے ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ان کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچیوں کا ہاتھ بھی دینے والا ہونا چاہئے نہ کہ لینے والا۔