زکریایونیورسٹی کی طالبہ کا لیکچرر سمیت 6 افراد پرزیادتی کاالزام ، 3 گرفتار
ملتان (کرائم رپورٹر) بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ سے یونیورسٹی ٹیچر اور بنک ملازم سمیت 6 افراد زیادتی کرتے رہے اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتے رہے۔ طالبہ کی درخواست پر ملزمان کے خلاف خواتین داد رسی سنٹر میں مقدمہ درج کر کے لیکچرر سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ شعبہ سرائیکی کی طالبہ (م) نے پولیس حکام کو درخواست دی کہ شعبہ سرائیکی کے طالب علم علی قریشی نے کچھ عرصہ قبل اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بنالی جس کے بعد علی قریشی اسے بلیک میل کرتا رہا اور لیکچرر ڈاکٹر اجمل مہار‘ بنک ملازم تنزیل اور دیگر تین ساتھیوں سے مل کر زیادتی کرتا رہا۔ طالبہ کے مطابق پروفیسر اجمل مہار نے اپنی بیوی سے ملوانے کے بہانے گھر بلایا مگر گھر خالی تھا جہاں اس نے زیادتی کی‘ طالبہ کی درخواست پر خواتین دادرسی سنٹر میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین ملزمان لیکچرر ڈاکٹر اجمل مہار‘ بنک ملازم تنزیل اور طالب علم علی قریشی کو پولیس نے گرفتار کر لیا جن سے تفتیش جاری ہے۔ علاوہ ازیں زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ (م) نے یہ بھی بتایا کہ اس نے کچھ عرصہ قبل اس حوالے سے وائس چانسلر کو بھی درخواست دی مگر کسی قسم کی کارروائی نہ کی گئی۔ دریں اثناء بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہاکہ شعبہ سرائیکی کی طالبہ (م) نے پولیس کو جو درخواست دی ہے ایسی کوئی درخواست آج کے دن تک یونیورسٹی حکام کو موصول نہیں ہوئی ۔ ایک سال قبل درخواست دینے کی بات بالکل صریحاً جھوٹ ہے۔ یہ طالبہ جس علی نامی طالب علم کے بارے میں الزام عائد کررہی ہے یہ ان کا معاملہ یونیورسٹی سے باہر کاہے اور یہ ان کے ذاتی مراسم کا ہے جس سے یونیورسٹی کا کوئی تعلق واسطہ نہ ہے۔ اس معاملہ میں شعبہ سرائیکی کے ٹیچرڈاکٹر اجمل مہار کا نام جو معاونت کے سلسلے میں کہا گیا ہے اس کا کوئی ثبوت پیش نہ کیاگیاہے۔ لہٰذا ٹیچر کا اس واقعہ سے کوئی تعلق واسطہ نہ ہے۔ اگر طالبہ یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست دے گی تو ہم یونیورسٹی کی جنسی ہراسمنٹ کمیٹی اور ڈسپلن کمیٹی کے ذریعے اس معاملے کی تفتیش کرکے اس میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دیں گے۔