سٹیل مل کے ریٹائر ملازمین کے واجبات ایک بار کی بنیاد پر ادا کر دئیے جائیں: مجلس قائمہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے صنعت نے سفارش کی ہے کہ حکومت پاکستان سٹیل ملز کے ریٹائر ملازمین کے واجبات ’’ایک بار کی بنیاد‘‘ پر ادا کر دے۔ کمیٹی نے ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ کارپوریشن کے 3649 ملازمین اور سبسڈی کی ضروریاتکے بارے میں رپورٹ پیش کریں۔ ایم ڈی نیشنل فرٹیلائزر کو ہدایت کی گئی ہے کہ گزشتہ 10 سال کے اندر تعینات رہنے والے ایم ڈیز کی فہرست دی جائے۔ یوریا کھاد کی قیمت پر کنٹرول کے لئے اختیار کردہ طریقہ کار بتایا جائے۔ وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ پاکستان سٹیل ملز کو نقصان پہنچانے کے معاملات کی نیب کی طرف سے تحقیقات اور ذمہ داری کے تعین کے حوالے سے مکمل رپورٹ تین ماہ کے اندر پیش کی جائے۔ کمیٹی نے یہ ہدایت بھی کی کہ آل پاکستان ماربل انڈسٹریز ایسوسی ایشن‘ پاکستان مشین ٹول فیکٹری اور سٹیٹ بینک کی میٹنگ منعقد کی جائے۔ کمیٹی کا اجلاس اسد عمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ یوریا درآمد کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے 1400 روپے بوری کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ ایم ڈی این ایف سی نے بتایا کہ ملک میں کھاد کے تین کارخانے بند ہوئے ہیں‘ مستقبل میں کھاد کی قیمت بڑھنے کا خدشہ ہے۔ حکومت سے 5 لاکھ میٹرک ٹن کھاد درآمد کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔ کمیٹی کے رکن رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ نیشنل فرٹیلائزر میں گھپلے ہیں‘ ایم ایف ایل کا بیڑہ غرق ہو گیا ہے۔ اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ نیب کے نمائندہ نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کو گیس کی بندش اور ملازمین کی گریجویٹی کی رقوم خرچ کرنے کے معاملات کی انکوائری کی جا رہی ہے‘ پاکستان سٹیل ملز کے سی ای او نے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز میں اس وقت مجموعی طورپر 188 ارب روپے کی ذمہ داریاں ہیں اس میں سے 40 ارب روپے ملازمین کی گریجویٹی اور پنشن کے بقایا جات ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت بروقت فیصلے کرنے سے عاری ہے۔ ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے کمیٹی میں بتایا کہ کارپوریشن کو روزانہ ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کا نقصان ہوتا ہے‘ 4 ہزار سٹورز اپنے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے ہیں‘ ادارہ اربوں کے خسارے کا شکار ہے۔ سیکرٹری صنعت نے کہا کہ وزارت نے انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بورڈ کو دوبارہ بحال کرنے کی سمری وزیراعظم کوبھیج دی ہے۔ اجلاس میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی یونین کے عہدیدار عارف حسین شاہ نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے وفاقی وزیر کے سٹاف افسر پر کارپوریشن میں اہم عہدوں پر دباؤ ڈال کر تعیناتیاں کرانے کا ایشو اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی نااہل افسر اہم عہدوں پر موجود ہیں۔