وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کی ایس سی او کا دائرہ کار بڑھانے کی مخالفت
اسلام آبا د(خبر نگار)سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کے اجلا س میں ایس سی او کا دائرہ کا ر بڑھانے کے بارے میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے نے مخالفت کردی ہے۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 9فروری کو طلب کرلیا گیا ہے ،جس میں وزارت قانون ، اٹارنی جنرل آف پاکستان اور تمام فریقین کو بلاکر معاملے کے قانونی پہلوئوں پر جامع اور حتمی بحث کے بعد رپورٹ مرتب کی جائے گی ۔ وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے موقف اپنایا کہ ایس سی اوکی جانب سے تاحال قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جاسکے ۔ جس پر ایس سی او حکام نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں سرکاری طور پر کام کرنے کے لیے باقاعدہ لائسنس کے ذریعے اجازت دی ہوئی ہے۔ ایکٹ کے تحت کام کرتے ہیں ۔ صارفین سے حاصل کردہ رقوم براہ راست سرکاری خزانے میں جمع کرائی جاتی ہے۔ اٹارنی جنرل اور وزارت قانون نے بھی ٹیلی کام ایکٹ1996 کے تحت لائسنس جاری کرنے کے لیے SCO کے حق میں رائے دی۔ صدر نشین کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ایکٹ اور پالیسی کے بارے میں اٹارنی جنرل اور وزارت قانون رائے دے چکے ہیں، اگلی میٹنگ میں ان کا حتمی موقف سامنے آ جائے گا۔ اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ مکمل مشاورت کیساتھ جامع رپورٹ بنائی جائے گی ۔