زراعت کے فروغ کے لئے بینکوں نے432 ارب رپوے فراہم کئے: گورنر سٹیٹ بنک
کراچی (کامرس رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے تمام بینکوں کے صدور اور سی ای اوز پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اداروں میں زرعی قرضے کے فروغ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیں، جن میں تمام گروپ کے سربراہان شامل ہوں اور وہ ذاتی طور پر ان کمیٹیوں کی سربراہی کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 31 جنوری 2018ء کوکراچی میں زرعی قرضے کی مشاورتی کمیٹی (اے سی اے سی) کے وسط مدتی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ جولائی تا دسمبر 2017ء کے دوران زرعی قرضوں کی فراہمی کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے زرعی قرضے کے فروغ کے لیے بینکوں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں نے مالی سال 2017ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران 432 ارب روپے جاری کیے ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 1001 ارب روپے کے زرعی قرضوں کی فراہمی کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی قرضوں کے انفراسٹرکچر میں بہتری آنے سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان جیسے کم سہولتوں کے حامل صوبوں میں زرعی قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے مثبت رجحان پیدا ہوا ہے، تاہم زرعی قرضوں کے انفراسٹرکچر میں مزید اضافہ کرکے علاقائی عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ زرعی قرضوں کی فراہمی کو ترجیح بنانے کی غرض سے گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ ہدایت دی کہ زرعی قرضوں کے فروغ کے لیے ادارہ جاتی کمیٹیوں کی مدد سے باہمی اشتراک میں اضافہ ہوگا اور اداروں کے اندر زرعی قرضوں کی فراہمی کی نگرانی یقینی بن سکے گی۔ انہوں نے بینکوں کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ زرعی قرضوں کا مؤثر ڈھانچہ تشکیل دیں، جس میں زرعی قرضوں کی ٹیموں کی رپورٹنگ لائنز مربوط ہوں تاکہ زرعی مالیات بینکوں کی کارکردگی کا ایک کلیدی اظہاریہ بن جائے۔