بہترین کھیل پیش کیا بابر اعظم پلان کے مطابق کھیلے عابد علی
لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بنگلہ دیش کو چٹا گانگ میں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میںشکست دینے کے بعد کہا کہ فاسٹ بائولرز نے بہترین کم بیک کیا، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے اچھی بائولنگ کی۔ بائولنگ مزید اچھی کرنی پڑے گی، عبداللہ شفیق نے جیسا کھیلا وہ قابل تعریف ہے۔ عابد علی اور عبداللہ شفیق نے بہت اچھی بیٹنگ کی۔ بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں بہترین کھیل پیش کیا لیکن شاہین آفریدی اور حسن علی نے شاندار کارکردگی دکھائی ، ٹیسٹ کرکٹ کی یہی خوبصورتی ہے کہ وہ آپ کو کم بیک کرنے کا موقع دیتی ہے ، ہمارے پاس ٹیسٹ میچ کی تیاری کیلئے زیادہ وقت نہیں تھا لیکن ہم نے اپنا بہترین کھیل کھیلا ، مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی جس طرح عبداللہ شفیق نے اپنی اننگز کی بنیاد رکھی ، عابد علی تو بہت ہی شاندار کھیلے ، انہوں نے ٹیم کو مشکل پوزیشن سے نکالنے کیلئے مشکل رنز بنائے۔قومی ٹیسٹ ٹیم کے اوپنر عابد علی نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل مینز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ہمارے لیے بڑی اہم ہے، پہلا ٹیسٹ ہم نے جیت لیا ہے ، اب دوسرے ٹیسٹ میچ کو دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل میں اوپر کی طرف بڑھتے جائیں، میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی اسی مومنٹم کو لے کر چلوں گا، یہ پرفارمنس اب ماضی کا حصہ بن چکی، ڈھاکہ میں بھی پازیٹو مائنڈ سے کھیلنا ہے۔ عبداللہ شفیق کو ڈبیو کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں ،وہ بہت اعتماد کیساتھ کھیلے ہیں ،ہم دونوں کا پلان یہی تھا کہ وکٹ پر ٹھہرنا ہے، بیٹنگ کے دوران ایک دوسرے کی غلطیاں بتاتے رہے۔ مین آف دی میچ بننے کی بہت خوشی ہے ، مین آف دی میچ بننے کا کریڈٹ ڈومیسٹک میں کھیلنے کو جاتا ہے ،ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے سے مجھے اعتماد ملا ہے۔ پہلی اننگز میں سنچری مکمل کی، دوسری میں نہ کر سکا لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے۔ہمارے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاری کرتے مگر اپنی طرف سے بہترین کھیل پیش کیا ہے ۔قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بائولر حسن علی نے چٹاگانگ ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کی پہلی جیت کے بعد سوشل میڈیا پر پیغام جاری کردیا۔حسن علی نے ٹوئٹر پر موجود اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاکستان بنگلادیش ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے چند مناظر شیئر کیے ہیں۔فاسٹ بائولر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ الحمدللہ! ہم نے ٹیسٹ سیریز کی پہلی جیت اپنے نام کی۔اب ہمارا اگلا پڑاؤ ڈھاکہ میں ہوگا۔پاکستان زندہ باد رہے ہمیشہ۔بنگلہ دیش ٹیم کے کپتان مومن الحق نے کہا کہ میرے خیال میں ہم دونوں اننگز کے پہلے گھنٹوں میں ہی میچ ہار گئے تھے ۔ پہلی اننگز میں مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے مشکل صورتحال سے باہر نکالا۔ اگر ہم دوسری اننگز میں مزید سو رنز بنا لیتے تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی ۔ ہمیں نئی گیند کھیلنے کیلئے تیاری کرنا ہوگی ۔ کھیل میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔ امید ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں کم بیک کرتے ہوئے اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے ۔ میچ کے پانچوں دن ہمار میچ پر کنٹرول نہیں تھا ‘مشفیق الرحیم ‘ لٹن داس اور تیج الاسلالم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ جب مشفیق اور لٹن دا س نے اچھی کارکردگی دکھائی تو کچھ کنٹرول ہمارے حق میں تھا ‘تیج نے اچی بائولنگ کی ۔ وکٹ بالکل فلیٹ اور بیٹرز کیلئے سازگار تھی ۔ ہمارے فاسٹ بائولرز کو سیکھنا ہوگا کہ فلیٹ وکٹوں پر کیسے بائولنگ کرائی جاتی ہے ۔ اننگزمیں سات وکٹیں حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا ‘جس تیج نے ایک سال میں سیکھا وہ قابل تعریف ہے ۔ ہمارا ٹاپ آرڈر بالک ناکام رہا ‘مجھے خود بھی ذمہ داری سے بیٹنگ کرنی چاہئے تھی ۔ میں اگر اچھی بیٹنگ کرتا تو صورتحال تبدیل ہو سکتی تھی ۔ کسی بھی فارمیٹ میں پہلے دس اوورز میں چار وکٹیں گر جائیں تو کم بیک کرنا بہت مشکل ہوجا تا ہے ۔ ٹاپ آرڈر بالکل فرق ثابت ہوا ہے ۔ اگر کوئی بھی کھلاڑی ٹاپ آرڈر میں کارکردگی دکھاتا تو چیزیں مختلف ہوسکتی تھیں۔