وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب سے ایک بیٹی کی پھر فریاد
مکرمی! مورخہ 2 ستمبر 2021ء کو شام 7 اور 8 بجے کے دوران وحدت روڈ نزد رضا بلاک ایک موٹر سائیکل سوار نے میری والدہ سے پرس چھینا اور بھاگ گیا۔ اس دوران میں والدہ سمیت سکوٹی سے گر گئے جس سے میرے سر پر چوٹ آئی اور والدہ کا ہاتھ زخمی ہوا۔ پرس میں 25 ہزار نقد موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈ شناختی کارڈ، کورونا ویکسنیشن کارڈ تھا۔ شاید آپ کیلئے یہ رقم معمولی ہو مگر سفید پوش کیلئے بڑی رقم ہے۔ اسکی ایف آئی آر تھانہ مسلم ٹائون میں درج کرائی گئی مگر دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس ابھی تک برآمدگی میں ناکام ثابت ہوئی ہے کیا پولیس کا کام رپورٹ درج کر کے خاموش بیٹھ جانا ہوتا ہے۔ کیا عام شہری کا کوئی مددگار نہیں ہوتا۔ سر پر چوٹ کی وجہ سے میں نے کئی ٹیسٹ کرائے جس پر ہزاروں روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ والدہ علیحدہ ذہنی طور پر پریشان ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے بھی ایک بیٹی کی فریاد پر بھی کان نہیں دھرا آج دو ماہ بعد پھر میں آپ سے اپیل کر رہی ہوں کہ میری دادرسی کرتے ہوئے ہماری لوٹی گئی رقم اور موبائل فون برآمد کرا کے ثابت کر دیں کہ حکومت پنجاب اور پنجاب پولیس اپنے صوبے کے غریب عوام کی وارث ہے۔ (آویز بٹ، لاہور 03004938902 )