پی ڈی ایم 150جلسے کرلے کچھ نہیں بگاڑ سکتی، اتنا جھوٹ بولا عمارت میں آگ لگ گئی: شبلی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز بے نظیر بھٹو کبھی نہیں بن سکتی۔ آج تک بلاول بھٹو اپنی ماں کے نقش قدم پر نہیں چل سکے۔ ڈی آئی خان سے امین گنڈاپور کے ہاتھوں شکست کھانے والے مولانا فضل الرحمان12ویں کھلاڑی بن چکے ہیں۔ آج مریم نواز جو زبان استعمال کر رہی ہے و ہ 90 کی دہائی میں ان کے والد محمد نواز شریف کی زبان تھی۔ پیپلز پارٹی کی اپنی یہ حالت ہے کہ ایک قومی پارٹی علاقائی پارٹی بن چکی ہے۔ مسلم لیگ (ن) ادارے، عوام سمیت ہر چیز دائو پر لگا رہی ہے۔ ان کی اپنی فیملی پاکستان میں ہے نہیں صرف عوام کو کرونا کے سامنے جھونک رہے ہیں۔ کرونا وائرس کی دوسری شدید ترین لہر میں حکومت سمیت کوئی بھی جلسہ جلوس کرے گا تو وہ غلط تصور ہوگا۔ جماعت اسلامی جانب سے دو ہفتے سیاسی سرگرمیاں منسوخ کرنا احسن اقدام ہے۔ وہ پیر کی رات پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ملتان کے غیور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور کے بعد ملتان کے باشعور عوام نے اپنے اور اپنے خاندان کو پی ڈی ایم جلسہ سے دور رکھ کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے دور رہنا چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم 150 جلسے بھی کر لے تو حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ نواز شریف نے جونیجو کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے، چھانگا مانگا میں ارکان کی خریداری، مہران بنک سکینڈل ، بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے، اسامہ بن لادن سے پیسے لینے سمیت ہر غیر جمہوری کام میں مرکزی کردار رہے ، پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر سٹیج کے اوپر پھانسی دلوانے والوں کو بیٹھے دیکھ کر ذوالفقار علی بھٹو کو بھی افسوس ہوا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 22کروڑ عوام نے دیانتدار وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ ملتان کی اکثریتی عوام نے آج پی ڈی ایم کے جلسہ میں شرکت نہ کر کے ثابت کر دیا کہ پی ڈی ایم کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے، وراثت میں ملنے والی سیاسی گدی پر بیٹھ کر اتنا جھوٹ بولا گیا کہ سٹیج کے عقب میں عمارت میں آگ لگ گئی لیکن یہ جھوٹے، فریبی اور کرپٹ لوگ ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ مذہبی رہنما کی آڑ میں سیاست کرنے والے مولانا فضل الرحمان کو امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان سے شکست دیکر نکالا ہے اور آج وہ اسلام آباد دھاوا بولنے کی دھمکیوں پر گذارا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد پر حملہ کیا تھا اس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے دغا کیا تھا، آج بھی یہ کرپٹ عناصر یہ چاہتے کہ انہیں کسی بھی طرح این آر او مل جائے اور ان کے کرپشن کے تمام کیسز واپس ہو جائیں، یہ عناصر اقتدار سے باہر رہ کر ایسے تڑپ رہے ہیں جیسے مچھلی پانی کے بغیر تڑپتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی انتقام کے طو پر عمران خان پر مقدمات قائم کئے گئے، اسکا حساب کون دے گا، عمران خان کا ماضی، حال اور مستقبل بے داغ ہے۔ وزیراعظم عمران خان افغانستان مصالحتی عمل ، دوست ممالک اور اسلامی ممالک کے مابین معاملات کے حل کے لئے ثالتی کراتے ہیں لیکن اس کرپٹ اپوزیشن سے کسی صورت بات کرینگے اور نہ ہی انھیں این آر او دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں ہونے والی پی ڈی ایم کی جلسی میں غریب عوام کی بات نہیں کی گئی۔ مریم نواز اپنی دادی کے انتقال کے معاملے پر بھی جھوٹ کا سہارا لے رہی ہیں، انھیں بروقت پتہ چل چکا تھا کہ ان کی دادی دنیا میں نہیں رہی لیکن پی ڈی ایم جلسہ کی وجہ سے وہ بے خبر رہیں اور یہ کہتی ہیں کہ ان کی دادی کے انتقال پر حکومت انہیں مطلع کرتی۔ حکومت کا اسرائیل کے معاملے پر واضح اور دو ٹوک موقف ہے، وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کاز، اسلامو فوبیا، ناموس رسالت پر جس طرح ہر فورم پر بات کی آج تک اسی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو خود قرنطینہ میں ہیں اور عام عوام کو کہتے ہیں کہ جلسے میں جائیں یہ دوہرا معیار کب تک چلے گا۔ پاکستان کی خوشحالی اور معاشی استحکام میں پی ڈی ایم کی شکل میں اپوزیشن رکاوٹ بن رہی ہے، یہ اتحاد اپنی موت خود مر جائے گا۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عوام کو باخبر رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم یہ ذمہ داری ادا کرتے رہیں گے ، قانون توڑ کر عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والی اپوزیشن عوام کی دشمن ہے ، پی ڈی ایم ملتان جلسہ میں آنے والے چند لوگوں میں سے بعض کو جھانسہ دیکر اور بعض کو پیسے دیکر لایا گیا ہے۔ 53 ویں یوم تاسیس پہ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے اپنا محاسبہ کیا ہوگا، انہوں نے کیسے ایک وفاقی جماعت کو علاقائی جماعت میں تبدیل کر دیا؟۔ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سندھ کے عوام 12سال سے مسلط نا اہل ٹولے سے نجات کی دہائیاں دے رہے ہیں۔کیا 18 ویں ترمیم انہی مقاصد کے لئے ترتیب دی گئی تھی؟۔