اعلیٰ سول اور عسکری قیادتوں کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کو اتوار کے روز آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز آمد پر ملک کی اندرونی اور بیرونی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خاں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ اس دورے کے موقع پر آئی ایس آئی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی ، وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا ، چیف آف ائر سٹاف مجاہد انور خان ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خاں اور چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا بھی انکے ہمراہ تھے۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی ایس آئی میں انکا استقبال کیا۔ اس موقع پر اعلیٰ قومی اور عسکری قیادت کو علاقائی اور ملکی صورتحال سے مفصل آگاہ کیا گیا۔
قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے اعلیٰ سول اور عسکری قیادتوں کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا مشترکہ دورہ خاص اہمیت کا حامل ہے بالخصوص اس تناظر میں کہ ہمارا دشمن بھارت ہماری سلامتی و خود مختاری کو اعلانیہ چیلنج کرتے ہوئے مختلف سازشیں بروئے کار لا رہا ہے جن میں پاکستان کو عالمی تنہائی کا شکار کرنے اور اندرونی طور پر غیر مستحکم بنانے کی سازشیں بھی شامل ہیں ۔ یہ خوش آئند صورتحال ہے کہ موجودہ چیلنجوں سے عہدہ براء ہونے کیلئے ملک کی سول اور عسکری قیادتوں میں آج مکمل یکجہتی ہے اور قومی سلامتی سے متعلق ہر معاملے پر باہمی مشاورت سے ٹھوس پالیسی طے کر کے اسے عملی جامہ پہنایا جاتا ہے جس سے قومی اتحاد کا مضبوط تاثر بھی اجاگر ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خاں نے اسی تناظر میں گزشتہ روز اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں باور کرایا ہے کہ انہیں فوج کی جانب سے کسی دبائو کا سامنا نہیں اور ملکی استحکام و سلامتی کے حوالے سے حکومت کا اٹھایا گیا ہر قدم عسکری قیادتوں اور آئی ایس آئی کے نوٹس میں ہوتا ہے۔ آج دفاع وطن اور اندرونی استحکام کیلئے قومی سطح پر ایسے ہی مثالی اتحاد کی ضرورت ہے جسے عوام کے اقتصادی مسائل کے حل اور سسٹم کی اصلاح و استحکام کیلئے بھی بروئے کار لایا جائے تو اور بھی نتیجہ خیز ہو سکتا ہے۔ تاہم اس اتحاد کو حکومتی مخالفین کو دبانے کیلئے بروئے کار لانے کا پیغام دیا جائے گا تو اس کا منفی ردعمل سسٹم کے استحکام کیلئے سودمند نہیں ہو پائے گا۔ کوشش کی جانی چاہئے کہ ملک کی سلامتی کو درپیش اور کرونا وائرس کے پیدا کردہ چیلنجوں سے عہدہ براء ہونے کیلئے پوری قوم ایک پیج پر کھڑی نظر آئے۔