پی ٹی آئی وفد کی ایم کیو ایم مرکز آمد،آرمی ایکٹ میں ترمیم سمیت صوبے کی سیاسی صورتحال، گورننس کے امور پر بات چیت

وزیر خارجہ اور گورنر سندھ نے ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کرکے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
حکمران جماعت تحریک انصاف کا وفد کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز پہنچا اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی، پی ٹی آئی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سمیت پی ٹی آئی سندھ کے رہنما بھی شریک تھے۔ایم کیو ایم کی جانب سے فروغ نسیم، وسیم اختر، امین الحق اور دیگر نے وفد کا استقبال کیا، ، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، گورننس کے امور، تحریری معاہدے پر عمل درآمد اور بلدیاتی اختیارات سمیت آرٹیکل 140 اے کے نفاذ پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک وفد چند دنوں بعد ایک بار پھر ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا جب کہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے سندھ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور لوکل گورنمنٹ کی جو صورتحال تھی، جو نہیں ہونا چاہیے تھی اس کے بارے میں بھی نتیجہ نکالا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکل حالات میں متحدہ نے ہماراساتھ دیا اور مشکل حالات میں ہی عمران خان نے حکومت سنبھالی، آج ہم معاشی استحکام کی طرف لوٹ چکے ہیں۔
اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومت نے مشکلات کے دن گزار لیے، اب ہم امید کرتے ہیں ہمارے مطالبات پر عملدرآمد بھی ہوگاوفاقی حکومت کی غیر مشروط حمایت جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطالبات پر وفاقی حکومت کے کام کی رفتار بہت سست ہے، جمہوری حکومتیں کراچی کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے کردار ادا کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے حصے کی تمام ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، معیشت سنبھلنا شروع ہوگئی ہے، ملک مسائل سے نکل چکا ہے لہٰذا سندھ کے شہری علاقوں پر فوری توجہ دی جائے۔