ایڈز کا عالمی دن پہلی مرتبہ انیس سو ستاسی میں منایا گیا۔ مرض دنیا کی چوتھی بڑی بیماری کے طور پر سامنے آرہا ہے اوراس وقت دنیا میں تقریبا چارکروڑ افراد ایچ ائی وی وائرس کاشکار ہیں۔ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز سے متاثرہ ہزاروں کی تعداد میں ایسے افراد ہیں جو اپنی بیماری سے متعلق آگاہی نہیں رکھتے۔ ایڈز انسانی جسم کی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت اس قدر کم کردیتا ہے کہ وہ جراثیم بھی جو عام طورپر بیماری پیدا کرنے کے بھی قابل نہیں ہوتے, بیماریوں کاباعث بننا شروع ہوجاتے ہیں۔
ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد پچاسی فیصد لوگوں کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جس کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں ہے۔ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور دینے کی ضرورت ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38