احتساب عدالت میں سابق ڈی آئی جی دین محمد بلوچ کیخلاف کرپشن کیس کی سماعت
کراچی (وقائع نگار)کراچی کی احتساب عدالت میں سابق ڈی آئی جی دین محمد بلوچ کے خلاف 17کروڑ روپے سے زائد کرپشن کیس کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر کارروائی شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15دسمبر تک ملتوی کردی ہے ۔بدھ کو کراچی احتساب عدالت میں سابق ڈی آئی جی دین محمد بلوچ کے خلاف 17 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کرنے سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔عدالت میں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم دین محمد بلوچ پولیس میں اے ایس آئی تھا 2003 میں گریڈ 20 میں ترقی پاکر ڈی آئی جی کے عہدے پر فائز ہوئے۔ ملزم نے 17 کروڑ سے زائد کی کرپشن کی جبکہ ملزم نے اپنے بیٹے بیٹی اور دیگر ملزمان کے نام پر غیر قانونی جائدادیں بھی بنائی ہیں ۔ دین محمد بلوچ عارف میمن غلام اکبر اور مراد بلوچ عبوری ضمانتوں پر ہیں اور احمد بلوچ ریاض میمن مفرور ہیں عدالت نے مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر کارروائی شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی ہے ۔ صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی پراپرٹی غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر 4ملزمان کو 5,5سال قید اور 2,2لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے ۔بدھ کو صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ میں متروکہ وقف املکاک بورڈ کی پراپرٹی غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزمان محمد عرس چانڈیو ،شریف احمد ،محمد یوسف اور عبدالجبار کو 5,5سال قید اور 2,2لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے ۔ علاوہ ازیں انسدا د دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملک مخالف تقریر اور میڈیاہاو¿سز پر حملے میں ملوث 2ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔بدھ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ملک مخالف تقاریر اور میڈیا ہاو¿سز پر حملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔عدالت ملزمان حسن عالم اور فیصل کی درخواست ضمانت پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 15دسمبر تک ملتوی کردی ہے ۔