نیب میں غیر قانونی بھرتیاں، رپورٹ نہ آئی تو خود فیصلہ کر دینگے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں نیب میںغیر قانونی بھرتیوں کی حوالے سے کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل 3رکنی بینچ نے کی،چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو گزشتہ سماعت 2ہفتوں کا ٹائم دیا گیا تھا کہ آپ اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کرا دیں لیکن ابھی کا معاملہ وہیں ہے، اس حوالے سے فائنل رپورٹ جمع کرا دیئے اگر رپورٹ نہ آئے تو ہم خود فیصلہ کر دیں گے۔ نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے 4 رکنی کمیٹی بنا دی گی ہے، جس کی میٹنگ جمعہ کو ہو گی، جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ جو افسر 19گریڈ میں بٹھا دیا ہے، 2002میں لوگ رکھے اور ان کو مستقل کرنا شروع کر دیا، یہ اسی طرح ہوا جس نے کھیل اچھا پیش کیا اس کومستقل کرتے رہیں، جس نے ہسٹری میں ایم اے کیا ہے ان کو بھرتی کیا گیا ہے جو اس رولز کی مطابق ابتدائی تعیناتی غلط ہوئے ہیں اور کرتے 21گریڈ تک لے آئے ہیں۔