کوئی دہشت گرد واپس نہیں آنے دینگے کامیابیوں سے آگے پیشرفت جاری رہے گی:آرمی چیف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی ، کسی دہشت گرد کو دوبارہ واپس نہیں آنے دیا جائے گا، میری اولین ذمہ داری اندرونی وبیرونی خطرات سے ملک کا دفاع ہے ، ٹی ڈی پیز کی اپنے علاقوں میں واپسی مقررہ وقت پر ہونی چاہیے انکی باعزت بحالی کے لئے ہر طرح کی کوششوں کو یقینی بنایا جائے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد فیلڈ فارمیشزکا پہلا دورہ کیا اس سلسلے میں کور ہیڈ کوارٹرز پشاور اور شمالی وزیرستان ایجنسی گئے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کو کور ہیڈ کوآرٹرز میں خیبر پی کے، فاٹا اور مالاکنڈ ڈویژن میں سکیورٹی کی صورتحال ، جاری کومبنگ آپریشنز ، ٹی ڈی پیز کی واپس میں پیش رفت اور جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بعدازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہیں مقامی انفارمیشن کمانڈرکی طرف سے ایجنسی میں سکیورٹی کی صورتحال ،ٹی ڈی پیز کی دوبارہ بحالی اور علاقے میں جاری تعمیر نو کے کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ آرمی چیف نے بہادر قبائل ، فوج کے افسروں، جوانوں ،ایف سی ، لیویز اور پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی دہشت گرد کو دوبارہ واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔ آرمی چیف کی حیثیت سے میری اولین ذمہ داری اندرونی وبیرونی خطرات سے ملک کا دفاع ہے۔ آرمی چیف نے پاکستان افغانستان بارڈرمنیجمنٹ کو موثر اور مضبوط بنانے کے لئے ایف سی کے نئے ونگز بنانے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ٹی ڈی پیز کی علاقوں میں واپسی مقررہ وقت پر ہونی چاہیے اور ان کی باعزت بحالی کے لئے ہر طرح کی کوششیں کی جانی چاہیئں۔ دریں اثنا مجاز اتھارٹی نے لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جنرل کے عہدے پر ترقی اور چیف آف آرمی کی حیثیت سے سٹاف تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت دفاع کے نوٹیفکیشن کے مطابق پی اے 19617لیفٹینٹ جنرل قمر جاوید باجوہ (ہلال امتیاز ملٹری) کوجنرل کے رینک پر ترقی دیکر انھیں 29نومبر کوآرمی چیف کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ جنرل زبیرمحمود حیات نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ائر فورس اور بحریہ ہیڈکواٹرز کے اولین دورے کئے۔ ائر ہیڈ کوارٹرز میں آمد کے موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے ان کا استقبال کیا۔ ایک چاق وچوبند دستے نے انہیںگارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ پھر پرنسپل سٹاف آفیسروں کا تعارف کرایا گیا۔ بعدازاں دوطرفہ ملاقات کے دوران جنرل زبیر محمودحیات نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں پاک فضائیہ کے کلیدی کردار اور ائیر مینوں کے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی جنگی تیاریوں اور جدیدیت کے پروگراموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جنرل زبیر محمود حیات نے نیول ہیڈ کوارٹرز میںچیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد انہیںخطے کی میری ٹائم سکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار اور بحرِہند میں پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں اورپاکستان کی بحری سرحدوں کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں پاک بحریہ کے کردار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ مسلح افواج کے درمیان باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور ان کو خطے کی مزید باصلاحیت اور باہمی مربوط فورسز بنانے کے لئے پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ ہر ممکنہ قریبی روابط رکھیں گے۔