نیب خلاف قواعد بھرتیوں کا معاملہ درست کرے وگرنہ عدالت حکم جاری کرے گی‘ سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے نیب میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں نیب کی چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی سے معاملے پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔دورن سماعت عدالت نے قرار دےا کہ نیب قوائد وضوابط کے خلاف بھرتیوں کے معاملات درست کرے وگرنہ عدالت حکم جاری کرکے گی۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو نیب کے پراسیکیوٹر جنرل وقاص قدیر ڈار، نیب کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے ، انہوں نے بتاےا کہ چیئرمین نیب کی سربراہی میں ایک چار رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو خلاف ضابطہ تقرریوں ، ڈپوٹیشن معاملات پر تحقیقات کرے گی جس کی انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کردی جائے گی عدالت سے مہلت کی استدعا ہے ، کمیٹی میں چیئرمین نیب، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ، پراسیکیوٹر جرل نیب، ایڈیشنل سیکرٹری اکاﺅنٹنٹ جنرل شامل ہیں۔ جسٹس امیر حانی مسلم نے کہا کہ کمیٹی سروس رولز ، پاورز کا بھی جائزہ لے ، جو شخص گریڈ سترہ کے قابل نہیں ہوتا اسے دو دو سکیل اوپر بیس اور ایکس میں لگادےا جاتا ہے جو زےادہ اچھا کھیلے اسے بھرتی اور پرمورٹ کےا جاتا ہے میرٹ کی خلاف ورزی کی جاتی ہے ،جبکہ میرٹ پر آنے والے ایم اے پی ایچ ڈی افراد کو نظر انداز کردےا جاتا ہے ، بعدازاں کیس کی سماعت 7دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔