پانامہ لیکس کیس‘ سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر ایک کا ماحول گرم رہا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کے باعث جہاں کمرہ عدالت نمبر ایک کا ماحول گرما گرم رہا وہاں ، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی کے استعفے کے مطالبہ کے حوالے سے وکلاءاحتجاج کے باعث باہر کے ماحول میں گرما گرمی رہی ، افراد اور ٹریفک کے رش کے باعث سیکورٹی اور ٹریفک پولیس بھی ادھر ادھر دوڑتی نظر آئی بادی النظر میں سپریم کورٹ کے اطراف میں ایک میلے کا سماں تھا۔سراج الحق، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم، اسد اللہ بھٹو، وفاقی وزراءخواجہ محمد آصف، مریم اورنگزیب، وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری، چوہدری عابد شیر علی، دانیال عزیز، محمد زبیر اور دیگر مسلم لیگ کے رہنما موجود تھے۔ عمران خان، جہانگیر ترین، اسد عمر، شیخ رشید، شفت محمود، اسحاق خاکوانی، شیریں مزاری ودیگر موجود تھے۔کمرہ عدالت نمبر ایک کچھ خالی خالی رہا اس کی وجہ یہ تھی کہ پانامہ کیس سے غیر متعلقہ افراد، بڑی تعداد میں وکلاءکو عدالت سے باہر ہی روک لےا گےا تھا کہ لارجر بنچ میں صرف ایک پانامہ کیس ہے اس کے بعد تین رکنی بنچ میں آپ کا کیس ہے آپ صرف اس میں جاسکتے ہیں جبکہ دوسری ایک اور بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ زےادہ وکلاءکا تعلق ڈسٹرکٹ کورٹ ہائی کورٹ سے تھا جو جسٹس انور کاسی کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کررہے تھے۔ کمرہ عدالت میں اپنے مطالبات تسلیم کرنے کے لئے نعرے بازی کرنا تھی ،کمرہ عدالت نمبر ایک کے باہر گیلری میں تقریبا سو وکلاءموجود تھے جو اندر جانے کی کوشش کررہے تھے جنہیں سیکورٹی سٹاف نے بامشکل روکا ہوا تھا۔واضح رہے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی 31دسمبر 2016ءکو ریٹائر ہوجائیں گے شاہد یہی وجہ ہے کہ وہ کسیوں میں لمبی تاریخ بلکہ التواءسے سخت خلاف ہیں ،یقینا یہی وجہ ہے جس کا اظہار انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وقت کم ہے اور مقابلہ سخت ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔