سڑکوں کی تعمیر کیلئے 334ارب مختص کئے، سی پیک سے سماجی اقتصادی منظر نامہ بدل جائیگا:نواز شریف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں سے پاکستان کا سماجی و اقتصادی منظرنامہ تبدیل ہو جائے گا‘ لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی، چین پاکستان کے عوام، ملک اور حکومت کا حقیقی دوست ثابت ہوا ہے، اقتصادی راہداری کے تحت بجلی کے منصوبوں سے توانائی کا لائحہ عمل تیز ہوگیا ہے، جب 2013 ء میں موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو ملکی معیشت بحران کا شکار تھی، چین نے مشکل مرحلے میں معاشی بحالی میں ہماری حمایت اور مدد کی، اقتصادی راہداری منصوبے نے پاکستان کی سکیورٹی کے بارے میں انتہائی منفی تاثر کو مثبت اقتصادی تاثر میں تبدیل کر دیا ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے مثبت نتائج ملنا شروع ہوگئے ہیں، چین پاکستان کے عوام، ملک اور حکومت کا حقیقی دوست ثابت ہوا ہے‘ اقتصادی راہداری کے تحت بجلی کے منصوبوں سے ملک کے توانائی کا لائحہ عمل تیز ہوگیا ہے ، انہوں نے کہا کہ چین کی بصیرت افروز قیادت نے پاکستان کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تصور کو حقیقت میں تبدیل کرنے میں مدد دی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت کو ا±جاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے اس جامع اقتصادی منصوبے کے آغاز نے دنیا کو بالعموم اور علاقائی ممالک کو بالخصوص اپنی طرف راغب کیا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیابی سے پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان چین راہداری پاکستان کا اقتصادی اور تزویراتی قدم ہے، اقتصادی راہداری دنیا اور خطے کے ممالک کیلئے پرکشش ہے، اقتصادی راہداری منصوبوں کی تکمیل پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی کی عکاس ہے، سی پیک کے ثمرات ملک کے ہر حصے کو پہنچنے چاہئے۔ پاکستانی حکومت اور عوام چین کی حکومت اور عوام کے مشکور ہیں۔چینی قیادت کے ویژن نے اقتصادی راہداری کو حقیقت میں بدلنے کیلئے ساتھ دیا۔ اجلاس کو گوادر کی بندرگاہ کے علاہ بجلی کی ترسیلی لائنوں اور پن بجلی، کوئلہ ، ہوا ، سورج اور ایل این جی سمیت اقتصادی راہداری کے تحت توانائی منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا۔ چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڈ نے اجلاس کو اہم شاہراوں پر جاری کام کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئر اور ماہرین کے تحفظ کے لئے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں گوادر بندرگاہ کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا جبکہ توانائی ،مواصلات کے بنیادی ڈھانچے اور صنعتی منصوبوں پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کو سی پیک سے متعلق توانائی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایل این جی سمیت توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے،اجلاس کو کوئلے ،پانی ،ہوا سورج سے بجلی کے منصوبوں پر بھی بریف کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بنیادی ڈھانچے سڑک، ریل اور ایوی ایشن منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے، سی پیک کے بیشتر منصوبے 2017اور 2018ءمیں مکمل ہوجائیں گے۔ شرکاءکو صنعتی شعبے میں پاکستان اور چین کے تعاون پر پیشرفت سے بی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے جدید سہولتوں سے آراستہ سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر کیلئے 10کھرب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ سی پیک کے تحت منصوبوں پر کامیاب عملدرآمد پاکستان‘ چین مضبوط اور آزمودہ دوستی کے غماز ہیں۔ پاکستان میں خطیر اور وسیع تر غیرملکی سرمایہ کاری سی پیک کی کامیابی کا ثبوت ہے‘ اقتصادی راہداری کے تحت ارلی ہارویسٹ منصوبے 2017-18ءتک مکمل ہو جائیں گے‘ کوئی علاقہ یا خطہ سی پیک کے منصوبوں کے ثمرات سمیٹنے میں پیچھے نہیں رہنا چاہئے‘ ہماری کاوشوں کے ٹھوس نتائج برآمد ہو رہے ہیں‘ سی پیک منصوبوں کی تکمیل کیلئے ہماری جاری کوششیں پاکستان کے سماجی و اقتصادی منظرنامہ کو یکسر تبدیل کر دیں گی جس سے کوئی بھی مختلف النواع فوائد حاصل کرنے میں پیچھے نہیں رہے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ رواں سال سڑکوں کیلئے334ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ملک کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کو بڑے شہروں سے ملایا جارہا ہے،ان اقدامات سے روزگار اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، روڈ نیٹ ورک کی مضبوطی سے باہمی روابط اور قومی اتحاد کو فروغ ملے گا، سڑکوں کی بدولت صوبوں کے درمیان روابط مزید مضبوط ہوں گے۔ بہترروڈ نیٹ ورک کی بدولت شرح نمو میں ایک سے ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوگا۔ چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے گوجرہ ،شورکوٹ،خانیوال موٹروے،لاہور عبدالحکیم، ملتان، سکھر اور لاہور، سیالکوٹ موٹروے پر بریفنگ دی اور بتایا گیا کہ تاریخ میں پہلی بار ہزار ارب روپے سڑکوں کے نیٹ ورک پر خرچ کیے گئے ہیں، اعلیٰ معیار کا روڈ نیٹ ورک تشکیل دیا جارہا ہے، سڑکوں کی تعمیر میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام علاقوں کو ٹریفک کے بہاﺅ کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 اور 4 لین کی موٹر ویز سے منسلک کیا جائے گا۔ وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ گوادر پورٹ سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ ملاقات میں بلوچستان حکومت کے معاملات اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ حاصل بزنجو نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہاکہ گوادر پورٹ سے بلوچستان کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے سے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ بلوچستان کی ترقی کیلئے تمام وسائل فراہم کر رہے ہیں۔ سی پیک منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان سمیت پاکستان اور خطے کی تقدیر بدل جائیگی۔ ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا حکومت پسماندہ علاقوں کی ترقی چاہتی ہے۔ شاہراہوں کے نیٹ ورک سے صوبوں میں یکجہتی کو فروغ ملے گا۔