لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت نو اگست تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری سے ا ستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں نو اگست کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ دوران سماعت نیب حکام کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے حمزہ زشہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں نو اگست تک توسیع کر دی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کیس کے تمام ملزمان عدالت میں موجود ہیں ۔ اس پر شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کے بتایا کہ ان کے مﺅکل چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے حوالہ سے اسلام آباد میں موجود ہیں اس لئے ان کی ایک روزہ عدالتی حاضری سے ا ستثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔ عدالت نے شہباز شریف کے ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر نو اگست کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ دوران سماعت حمزہ شہباز روسٹرم پر آئے تو معزز جج نے کہا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں تو اس پر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ میں بڑا گنہگار انسان ہوں تاہم میں نیب والوں سے کہوں گا کہ میرے خلاف کرپشن ثابت کر کے دکھائیں، میرے خلاف آج تک نیب والے ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے اور نہ ہی نیب قیامت تک مجھ پر کرپشن ثابت کر سکتی ہے ۔ حکومت نے سیاسی طور پر میرے خلاف یہ مقدمہ بنایا ہے ، جس دن کرپشن ثابت ہو گئی عدالت اور پوری قوم سے معافی مانگوں گا۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس دائر ہو چکا ہے اور اس حوالہ سے گواہان کے بیانات بھی قلمبند کئے جانے ہیں اس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت نو اگست تک ملتوی کر دی۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024