ایک تصویر ایک کہانی…
ویٹ مین روڈ مغلپورہ لوکو شاپ میں ایک سو سالہ بزرگ خاتون بھیک مانگتی ہے۔ بزرگ خاتون بات نہیں کرتی کہتی سنائی نہیں دیتا۔ راہ گیر اور ریڑھی بانوں نے بتایا کہ روزانہ اماں جی آٹھ سو سے ایک ہزار روپے اکٹھے کر لیتی ہے۔ اس کا گھرانہ بہت غریب ہے۔ روڈ سے گزرنے والے بڑھیا کو کھانا اور بستر دے جاتے ہیں مگر کوئی نہ کوئی بستر اٹھا کر لے جاتا ہے۔ بڑھیا کے عزیز و اقارب اور اولاد نزدیک رہتے ہیں مگر کچھ افراد نے یہ بھی بتایا ہے کہ اما جی کو روزانہ کوئی چھوڑ جاتا ہے اور شام کو لے بھی جاتا ہے اور ہر کوئی گزرنے والا اماں جی پر ترس کھاتا ہے نقدی کپڑے اور بستر دے جاتا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو یا اولڈ ہوم والوں کو چاہئے کہ سو سالہ اماں جی کو اپنے پاس ہی لے جائیں اور اس کی تیمار داری کریں۔(فوٹو:عابد حسین)