مراد علی شاہ نے لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر وزیراعظم کو خط لکھ دیا
کراچی( وقائع نگار) وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر وزیراعظم سے مدد مانگ لی۔ مراد علی شاہ نے اس معاملے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے دورانئے میں اچانک اضافہ کردیا گیا ہے گرمی بھی بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے‘ خط کے ذریعے وزیراعظم سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بجلی کے لیے قدرتی گیس کی فراہمی میں اچانک کمی کے مسئلے کو دیکھیں جس کے نتیجہ میں گیس سے چلنے والے پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہوگئی ہے اور اسکے باعث اس گرم موسم میں دس گھنٹہ سے زائد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس خط کے ذریعے کے الیکٹرک کو حالیہ دنوں میں ایس ایس جی سی کی جانب سے اچانک قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کے مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔ کے الیکٹرک کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو صرف 90 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ملی رہی ہے جوکہ گیس سے چلنے والے پاور پلانٹ کے لیے کم از کم درکار 190 ایم ایم سی ایف ڈی کے مقابلہ میں بہت کم ہے۔ اس کے نتیجہ میں موجودہ 400 میگاواٹ کی قلت کے ساتھ ساتھ مزید 500 میگاواٹ اضافی شارٹ فال کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس غیر یقینی صورتحال کے نتیجہ میں جب کراچی میں موسم بہت گرم ہے اور کے الیکٹرک مسلسل 10 گھنٹے سے زائد کی کراچی شہر میں بشمول صنعتی اور حتیٰ کہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بتایا کہ اس قسم کی صورتحال میں 2017 میں بھی سامنے ا?ئی تھی جب جی ایس اے کی غیر موجودگی اور کے الیکٹرک کی جانب سے عدم ادائیگی جیسے اسباب تھے۔ کے الیکٹرک کا یہ کلیم ہے کہ ایس ایس جی سی نے ای سی سی کے فیصلے یعنی کے الیکٹرک کے پاور پلانٹ جہاں کے الیکٹرک باقائدگی کے ساتھ کرنٹ بلز ایس ایس جی کو باقاعدگی کے ساتھ ادا کررہی ہے تو 276 ایم ایم سی ایف ڈی مختص کرنے کے لیے جی ایس اے پر دستخط کیے تھے۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل کی ہٹ دھرمی کے باعث رہائشی ، تجارتی اور صنعتی صارفین بشمول کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ برے طریقے سے متاثر ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں شہر میں امن امان کی صورتحال بھی پیدا ہوسکتی ہے۔ اپنے خط میں انھوں نے وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی کہ وہ ایس ایس جی سی ایل کو ہدایت کریں کہ وہ کے الیکٹرک کو 276 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ کراچی کے لوگوں کو غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ سے ریلیف مل سکے۔دریں اثناء امریکہ کی سینئر بیورو افسر برائے جنوبی و سینٹرل امور ایلس ویل سے ملاقا ت کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ امن و امان کی بحالی کے بعد شہر میں بین الاقوامی ایونٹس کا ا?غاز ہوگیا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی ہورہی ہے۔ انھوں نے یہ بات ایلس ویلس سے وزیراعلیٰ ہاو¿س میں ملاقات دوران کہی۔ ملاقات میں کراچی میں متعین امریکہ کے قائم مقام قونصل جنرل جان وارنر، قائم مقام ڈپٹی قونصل جنرل جان رابنسن، امریکی قونصل جنرل کے سیاسی افسر ایڈم زیربینو پاو¿لس، چیئرمین منصوبابندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت و دیگر بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سال سے شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب تھی۔ اب شہر کی رونقیں واپس ا?رہی ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ بھی واپس آرہی ہے اور اس سے قبل بڑے ایونٹ یعنی سیدنا مفضل سیف الدین کی مجالس اور پرنس کریم آغا خان کا دورہ بھی پرامن طریقے سے انجام پایا تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ اور ملاقات کے لیے آئے ہوئے سفارتکاروں نے غیر رسمی تعلیم کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ انھوں نے کراچی تا کشمور اور تھرپارکر ترقیاتی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو بطور خاص توجہ دے رہے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے تحت تعمیر کیے گئے اسکولوں کو بطور انگلش میڈیم اسکول شروع کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مہمانوں کو بتایا کہ تھرپارکر کے 200 دیہاتوں بالخصوص دودراز علائقوں میں پانی کی لائنیں بچھادی گئی ہیں اور بہت جلد انھیں پانی فراہم کر دیا جائے گا۔ امریکی سفارت کار نے کہا ہے کہ وہ سندھ حکومت کے تحفظ انکے لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ اجلاس میں متبادل انرجی میں سرمایہ کاری کے معاملات بھی زیر غور آئے۔ مہمانوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو پی ایس ایل کے فائنل میں انعقاد پر مبارک باد دی اور کہا ہے کہ اب پاکستان ویسٹ انڈیز کی کرکٹ سیریز بھی ہورہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ انکی حکومت کا عزم ہے کہ اس گنجان آباد شہر کو ایک خوشحال، تفریح گاہ اور سیکھنے کا مرکز بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مہمانوں کو اجرک، کھیس اور سندھی ٹوپی بھی بطور تحفہ پیش کی۔
مراد علی شاہ