عدالتیں مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی، مقدمات شفاف طریقے سے نمٹا رہی ہیں
لاہور (کامرس رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے کہا ہے کہ نظام انصاف کسی بھی معاشرے میں قانون کی حکمرانی کو غیرجانبدارانہ اور شفاف طریقے سے یقینی بناتا ہے، موجودہ صورت حال میں عدالتیں مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کر رہی ہیں اور ایسے مقدمات کو شفاف طریقے سے نمٹا رہی ہیں۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کی ریگولیشن میں آئی کیپ کا کردار انتہائی مؤثر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس ناردرن ریجنل کمیٹی کے تحت مقامی ہوٹل میں نئے گریجویٹس کی تقریب تقسیم گولڈ میڈل و اسناد میں کہی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے کہاکہ آئی کیپ کا کردار قابل تعریف ہے، اس نے حکومت، ریگولیٹرز اور بزنس کمیونٹی کو ہمیشہ رہنمائی فراہم کی ہے۔ نئے ٹیلنٹ کی بہت ڈیمانڈ ہے، امید ہے یہ ملکی موجود حالات میں بہتری کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔ عدالتیں خصوصاً فراڈ، بدعنوانی، چیک فراڈ، منی لانڈرنگ، وسائل کے غلط استعمال جیسے مقدمات پر توجہ دے رہی ہیں۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنس حکومت، ریگولیٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلومات کی فراہمی کے ذریعے مدد کرسکتے ہیں۔ صدر آئی کیپ ریاض اے رحمان چامڈیا نے کہا کہ آج کا دن نئے گریجویٹس اور آئی کیپ کے لئے انتہائی یادگار ہے۔ آئی کیپ کے تین ہزار ممبرز بیرون ملک انتہائی اہم عہدوں پر بھرپور خدمات انجام دے رہے ہیں۔ہم نے اپنی مستقبل کی نسلوں کی حفاظت کرنی ہے۔ ہم نے جو کچھ بھی سیکھا ہے، اسے معاشرے کو اب واپس لوٹانا ہے۔ کشف فاؤنڈیشن کے سی او او کامران عظیم نے نئے گریجویٹس کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ انسٹی ٹیوٹ اور قوم کے مفاد میں اعلیٰ پیشہ وارانہ اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنابھرپور کردار ادا کریں گے۔ نائب صدرآئی کیپ فرخ رحمان نے کامیاب طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں یاددہانی کرائی کہ ان کے کندھوں پر معاشرے کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
جسٹس یاور