ریڑھی چھاپہ فروش حضرات کا ناجائز مطالبہ
مکرمی! 5 مارچ 2018ءکو موبائل فورم میں ریڑھی اور چھاپہ فروش حضرات نے اظہار خیال کرتے ہوئے عزت مآب جسٹس عبادالرحمان صاحب سے یہ مطالبہ کیا کہ ہم 400 لوگوں کو متبادل جگہ دینے کے لیے میونسپل کارپوریشن کو حکم فرمایا جائے یہ مطالبہ سراسر ناجائز ہے۔ یہ لوگ زیادہ تر خیبر پختونخوا سے آئے ہیں اور ان میں بھی اکثر افغان لوگ ہیں جنہوں نے یا تو پاکستان کے شناختی کارڈ حاصل کئے ہوئے ہیں یا اپنی شناخت کو چھپایا ہوا ہے۔ جو چند مقامی لوگ ہیں انہیں اس سے پہلے کم از کم پانچ بار حکومت نے متبادل جگہیں دی ہیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے اور یہ لوگ ان جگہوں کو فروخت کر کے دوبارہ ریڑھیاں اور چھابے شروع کر دیتے ہیں۔ 1 ۔کشمیری بازار 2 انصاری مارکیٹ 3 غزنی اردو مارکیٹ 4 ۔ بنی محلہ مارکیٹ 5 ۔ نیشنل مارکیٹ سیٹلائٹ ٹا¶ن مذکورہ بالا تمام جگہیں اب انتہائی قیمتی ہو چکی ہیں جو کہ حکومت نے ان لوگوں کو مستقل طور پر الاٹ کر دی تھیں۔ راولپنڈی شہر میں ٹریفک کے مسائل بہت بڑھ چکے ہیں۔ اب کسی کو بھی فٹ پاتھ روکنے یا سڑک پر مال لگانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ نیز گاڑیوں کی پارکنگ کی بھی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ اس طرح ٹریفک کا نظام کسی حد تک بہتر ہونے کا امکان ہے۔
(حاجی اصغر حمید ایڈووکیٹ۔ 0333-5101088)