پختون کالا باغ ڈیم نہ بنانے کی سالانہ 30 ارب قیمت ادا کر رہے ہیں : شمس الملک
نوشہرہ کینٹ (آن لائن) سابق چیرمین واپڈا اور سابق نگران وزیر اعلیٰ شمس الملک نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کے پختون سالانہ 30 ارب کالا باغ ڈیم نہ بنانے کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ کالا باغ نہ بننے سے خیبر پی کے کی ساڑے آٹھ لاکھ ایکڑ زمین بنجر پڑی ہوئی ہے۔ قوم ان لوگوں سے پوچھے جنہوں نے سیاسی مفادات کے لئے قومی منافع بخش منصوبے کی مخالف کی۔ منگلا اور تربیلہ ڈیموں کی تعمیر مکمل ہونے والی تھی کہ دنیا میں پاکستان کو ایمریجن ایشن ٹائیگر معاشی لحاظ سے قرار دیا جا رہا تھا۔ ورلڈ بنک کے پلان کے مطابق 1995ءمیں کالاباغ اور 2010ءمیں بھاشا ڈیم مکمل ہوجاتے تو پاکستان کو نو ہزار مگاواٹ بجلی مہیا ہو جاتی، زمینیں سیراب ہو جاتی اور ملک توانائی میں خودکفیل ہو جاتا مگر سازش کے تحت ہم کو توانائی بحران سے ددچار کیا گیا جس کی قیمت عوام بھگت رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس سٹیشن پبی میں Dispute Resolution Council (DRC) کے ممبران کی حلف برداری اور دفتر کے افتتاح کے بعد میڈیا کے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
سابق چیئرمین واپڈا