کاشتکاروں کو ڈی اے پی کھادپر شفاف سبسڈی جاری ہے،ترجمان محکمہ زراعت
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو ڈی اے پی کھادپر سبسڈی کی فراہمی شفاف انداز میں جاری ہے شفافیت کو100فیصد یقینی بنانے کیلئے ایسے تمام وائوچرز جو کھاد کی بوریوں کے ساتھ چسپاں نہیں کئے گئے وہ بلاک کر دیئے گئے ہیں صرف رجسٹرڈ کاشتکار ہی اس سبسڈی سکیم سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں کاشتکاروں کیلئے رجسٹریشن کے عمل کو نہایت سادہ بنا دیا گیا ہے جس کیلئے کسان صرف محکمہ زراعت پنجاب کے ٹال فری نمبر ز0800-15000یا0800-29000 پر کال کر کے اپنا شناختی کارڈ نمبر ودیگر کوائف بتا کر رجسٹریشن کراسکتے ہیں ترجمان نے مزید کہا کہ رجسٹرڈ کاشتکاروں کے علاوہ کوئی بھی کھاد ڈیلر یا غیرمتعلقہ شخص اس سبسڈی سے ہرگزفائدہ حاصل نہیں کرسکتاکیونکہ یہ سبسڈی وائوچرز شناختی کارڈ نمبر اور تصدیقی میسج کے بغیر کیش نہیں ہوسکتے تما م کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ سبسڈی وائوچرز کھاد کی بوریوں کے ساتھ چسپاں کریں جن کمپنیوں نے حکومت کی اس ہدایت پر عمل نہیں کیا ان کے وائوچرز بلاک کرنے کے علاوہ ان کے خلاف تحقیقات بھی کی جارہی ہیں جب وائوچر کھاد کے تھیلے کیساتھ منسلک ہوگاتو کھاد کے غیر معیاری ہونے کے امکانات بھی ختم ہوجائیں گے کھادوں کی قیمتوں میں اتار چڑھائوبین الاقوامی منڈیوں کے مطابق ہوتا ہے حکومت پنجاب نے جولائی 2017 ء سے ڈی اے پی کھاد پر سبسڈی کا آغاز کیا اس وقت مارکیٹ میںمختلف کمپنیوں کی ڈی اے پی کھاد کی قیمت 2638سے2670 روپے فی بوری تھی۔