پڑھو‘ بڑھو پنجاب‘ گرلز سکول گوٹھ بہار کا معاملہ سرخ فیتے کی نذر
کہروڑپکا ( خبر نگار ) بستی گوٹھ بہارکے رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر لودھراں کو دی گئی درخواست میں مطا لبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ پرائمری سکول گوٹھ بہار کو گرلز سکول میں کنورٹ کیا جا ئے کیو نکہ علاقہ میں پہلے ہی بوائیزمڈل سکول موجود ہے اور طالبات کی کثیر تعداد مخلوط تعلیم ہو نے کی وجہ سے بہت سی طا لبات پر دے کا مسئلہ پیدا ہونے پر گھروں میں بیٹھ گئی ہیں لہذا بوائیز سکول کو گرلز سکول میں منتقل کر کے فی میل سٹاف تعینات کیا جا ئے ڈی سی نے سی او ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی سی او،ڈی او،اور ڈپٹی ڈی او نے علا قہ کا دورہ کیا اور طالبات کی کثیر تعداد کے پیش نظرموقعہ پر ہی ہیڈ ماسٹر کو ہدایت دے دی کہ 300طلبہ کو مڈل سکول میں بھیج دو اوردو فی میل ٹیچر کو تعینات کر دیا سکول میں صرف 150طالبات رہ گئیں مگر سکول کا مرد سٹاف تا حال تعینات ہے اور نہ ہی آفیسران نے ملی بھگت کر کے اسکول کی منتقلی کا کیس بنا کرڈی سی کو ارسال کیا ہے محکمہ تعلیم کے آفیسران کی بے حسی کی وجہ سے معاملہ سرخ فیتے کا شکار ہوکر رہ گیا ہے جس پر اہل علا قہ نے شدید احتجاج کر تے ہوئے وزیر اعلٰی۔چیف سیکرٹری،سیکر ٹری ایجو کیشن،ڈی سی لودھراں سے مطا لبہ کیا ہے کہ آفیسران کی بے حسی کی وجہ سے200 طا لبات کی کثیر تعداد گھروں میں بیٹھ گئی ہے اور پنجاب حکو مت کی طالبات کو پڑھا نے کے لیے کوششوںکو نقصان پہنچا رہے ہیں۔