بھارتی ارمان چکنا چور انگلینڈ چوتھی بار ویمنز کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا
لارڈز(سپورٹس ڈیسک) انایا شربسول کی شاندار کارکردگی کی بدولت انگلینڈ نے ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت سے جیتی ہوئی بازی چھینتے ہوئے نو رنز سے شکست دے کر چوتھی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔لارڈز میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔جھولن گوسوامی کی متاثر کن کارکردگی کے سبب انگلش ٹیم درمیانی اوورز میں بڑی وکٹیں گنوا بیٹھی اور بڑا مجموعہ بنانے میں ناکام رہی۔نٹالی سیور 51 اور سٹیفنی ٹیلر 45 رنز بنا کر سب سے کامیاب بلے باز رہیں ‘ لورین ون فیلڈ 24، ٹیمی بیومونٹ 23، کیتھرین برنٹ 34، جینی گن 25 اور لورا مارش 14 رنز بنا سکیں۔انگلینڈ نے مقررہ 50اوورز میں سات وکٹوں پر 228 رنز کا مجموعہ سکور بورڈ کی زینت بنایا۔گوسوامی تین وکٹیں حاصل کرکے کامیاب باو¿لر رہیں۔ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم ابتدا میں سمرتھی مندانا کی خدمات سے محروم ہو گئی جو بغیر کوئی رن بنائے آو¿ٹ ہوئیں۔ متھالی راج اور پونم روت نے سکور کو 43 تک پہنچایا لیکن اسی سکور پر متھالی راج پویلین لوٹنے پر مجبور ہو گئیں۔ہرمن پریت کورنے پونم کےساتھ تیسری وکٹ کیلئے 95 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو مضبوط مقام تک پہنچا دیا، وہ 51 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹیں۔پونم راوت اور ویدا کرشنامرتھی نے سکور کو 191 رنز تک پہنچا کر بھارت کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا۔جب پونم 86 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئیں تو بھارت کو 43 گیندوں پر 39 رنز درکار تھے۔انگلش باو¿لرز شربسول نے بھارتی بیٹنگ لائن درہم برہم کرتے ہوئے پوری ٹیم کو 219 رنز پر ٹھکانے لگا کر اپنی ٹیم کو عالمی چیمپئن بنا دیا۔بھارت کی آخری چھ وکٹیں 28 رنز کے اضافے سے گریں ۔ شربسول نے 46 رنز کے عوض چھ کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا اور میچ کی بہترین کھلاڑی قرار پائیں۔ٹورنامنٹ میں 400 سے زائد رنز بنانے والی انگلش کھلاڑی ٹیمی بیومونٹ کو ٹورنا منٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔انگلینڈ نے پہلی بار 1973ء‘دوسری بار1993ء‘تیسری بار 2009ءمیں ورلڈ کپ جیتا تھا ۔