;;نواز شریف ایک ہفتے میں عدلیہ مخالف بیان واپس لیں: ہائیکورٹ بار
قلاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کوعدلیہ مخالف بیان واپس لینے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔وکلاءعہدیداروں نے کہا ہے کہ سسیلین مافیا اور گارڈ فارد قوم کی خوشیوں کے قاتل ہیں جنہیں عدلیہ نے بے نقاب کیا۔لاہور ہائیکورٹ بار میں بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی نے دیگر عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ اسی کی دہائی سے ایک ہی خاندان بار بار حکومت کر رہا ہے۔عدلیہ سے جب فیصلہ حق میں آیا تو تعریفیں کی گئیں اب عدلیہ نے میرٹ پر ان کے خلاف فیصلہ دیا تو وہ اپنے خلاف آنے پر توہین پر اتر آئے۔ اگر نوازشریف نے عدلیہ مخالف بیان واپس نہ لیا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے وکلاءکنونش بلایا جائے گا۔ سیکرٹری عامر سعید راں نے کہا کہ وکلاءعدلیہ پر بیان بازی کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔بار کے نائب صدر راشد لودھی نے کہا کہ نوازشریف جندال اور مودی سے پیار کی پینگیں بڑھا کر ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف ملک میں ننگ،افلاس، اور غربت کے ذمہ دار ہیں۔ بار کے عہدیاروں نے کہا کہ وکلاءعدلیہ کے محافظ ہیں۔
مہلت