منگل ‘ 2 صفرالمظفر 1436ھ‘25 نومبر 2014ء
جمہوریت کافی نہیں قتال فی سبیل اللہ کا کلچر عام کرنا ہو گا:منور حسن۔ ہمارا تو خیال تھا امارت سے فراغت کے بعد منور حسن آرام سے بیٹھے ہوں گے۔ اصلاح و ضبط نفس کے ساتھ ساتھ تعلیم و تالیف میں مشغول ہوں گے مگر یہاں تو معاملہ الٹا نظر آ رہا ہے۔ جماعتی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے غم و غصہ میں وہ اور بھی آگ بگولہ ہو گئے ہیں۔ شہیدوں سے انکار والی پالیسی مزید دو قدم آگے بڑھ کر اب پورے کلچر کو ہی قتال کے رنگ میں رنگنے کے درپے ہے۔
اب حضرت کے نزدیک قتال کا جو مطلب ہے وہ اگر اپنایا جائے تو ہر فرقہ دوسرے کو کافر قرار دے کر اگلے جہاں میں آباد کرنے پر زور شور سے عمل پیرا ہو جائے گا تاکہ دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی کنٹرول ہو اور جنت و دوزخ کی خالی بستیاں جلد از جلد آباد ہوں۔ قتال کفار کے ساتھ ہوتا ہے۔ وہ اور جہاد‘ اسلام کے زر یں اور خوبصورت اصول ہیں مگر اپنے ہی معاشرے میں اپنے ہی ملک میں اپنے مخالفین کے خلاف جہاد و قتال تو فتنہ پھیلانے والی بات ہوتی ہے۔ اب منور حسن اپنی جماعت کے ہر بار الیکشن میں ہارنے پر اور پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہ کرنے کے غصے میں آگ بگولا ہوتے جا رہے ہیں مگر ملک میں بسنے والے لوگ ان کی ماننے پر آمادہ نہیں ہو رہے۔
اب منور حسن نے خود ہی ہاتھ میں تلوار یا بندوق اٹھا کر اصلاح کے نام پر گردنیں اڑانے کا فیصلہ کرلیا ہے تو خدا خیر کرے اور قوم کو اس طالبانی جماعتی نکتہ نظر سے محفوظ رکھے۔ پہلے ہی کیا کم خون ریزی ہو رہی ہے، ہمارے معاشرے میں کہ اب یہ نیا معاملہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حضرت غالب نے شاید ایسے موقع کے لئے کیا خوب کہا تھا....
یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے
ہوئے تم دوست جسکے دشمن اسکا آسماں کیوں ہو
٭....٭....٭....٭
مارچ میں ستارہ عروج پر ہو گا پاکستان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیل سکتا ہے:زیب خان
ایک طرف تو ہماری یہ ستارہ شناس ایسی خوشخبریاں دے کر عوام کا اور ٹیم کا مورال بلند کر رہی ہیں تو دوسری طرف قومی کرکٹ کے موجودہ شہریار فرماتے ہیں کہ ”کھلاڑیوں میں گروپنگ دنیا بھر کا مسئلہ ہے“۔ اور وہ شاید بھول رہے ہیں کہ اس مسئلے کی وجہ سے کوئی بھی ٹیم اوج ثریا سے دھڑام زمین پر آ گرتی ہے۔
ابھی خدا خدا کرکے ہماری کرکٹ ٹیم نے اچھی کارکردگی دکھانا شروع کی ہے اور ستارہ شناس بھی اس کی آئندہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے کی بات کر رہے ہیں جو ”ہنوز دلی دور است“ والی بات بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ مگر پوری قوم اس وقت کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر نازاں ہے۔ اس صورتحال میں پی سی بی کے چیئرمین کو چاہئے کہ وہ پوری طاقت کے ساتھ یہ گروپنگ کا چکر ختم کرائیں اور پوری ٹیم کو شیروشکر بنا کر دکھائیں اور میدان میں کھلائیں بھی۔ پھر ہم انہیں واقعی شہریار مانیں گے۔
اب اگر آسمان کے ستارے سعد حالت میں ہوں اور زمین پر ستارے باہمی سر پھٹول اور نجس حالت میں ہوں تو کرکٹ کی قسمت میں عروج کہاں سے آئے گا۔ عروج تو تب ہی ملتا ہے جب زمین و آسمان کے یہ ستارے باہمی ربط اور ہمت کے جذبے سے سرشار ہوں اور ان کے لبوں پہ ....
ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے ہاں جیتیں گے
ہر میدان میں ہر مشکل میں ‘ ہر منزل میں جیتیں گے
کا نغمہ گونج رہا ہو تو پھر ہمیں آسمان کے ستاروں پہ نظر رکھنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ فتح خود بخود ہمارے مقدر میں لکھ دی جائے گی۔
٭....٭....٭....٭
حکومت جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے بنائے۔ پیپلز پارٹی حمایت کرے گی:یوسف رضا گیلانی۔
اگر یہ اتنا اچھا کام تھا تو جناب نے یہ کام اپنے دورِ کرپشن معاف کیجئے دورِ حکومت میں انجام دے لیتے اور اس پر سیاست نہ کرتے مگر آپ تو آج بھی اسی منافقانہ سیاست کو تھامے موجود حکومت کا طبلہ بجانا چاہتے ہیں اگر بالفرض محال حکومت بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے ساتھ سندھ میں بھی ایک نیا صوبہ بنانے کا اعلان کر دے تو اس وقت جناب کا اور جناب کی پارٹی کا کیا ری ایکشن ہو گا۔ کیا اس وقت بھی آپ حکومت کی حمایت کا اعلان کریں گے۔ آپ کے منہ سے پھول جھڑیں گے یا اپنی توپوں کا رخ اسلام آباد کی طرف کرکے گولہ باری کریں گے اور اس معرکہ میں بلاول چیخ چیخ کر قائم علی شاہ اچھل اچھل کر جو ملہار الاپیں گے تو اس سے گلشن سندھ میں جو آگ بھڑک اٹھے گی، اسے پنجاب کے پانچ دریاﺅں کا پانی بھی نہ بجھا سکے گا۔ اس لئے ایسی باتیں کرکے آپ سیاسی طور پر اپنی ساکھ بڑھانے کی کوشش نہ ہی کریں تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ جنوبی پنجاب اور بہاولپور کے عوام بھی آپ کی ان سیاسی قلابازیوں سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں اور آپ کی غریب پروری اور خدا ترسی کا بھی انہیں علم ہے۔
بہتر یہی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں پہلے پاکستان کو خوشحال اور پرامن ملک تو بنا کر دکھائیں جہاں سب کو بلاتفریق مردوزن، مذہب و ملت، تعلیم، صحت، روزگار، انصاف اور گھر کی سہولت میسر ہو۔ تو پھر یہاں کوئی بھی علیحدہ صوبہ نہیں مانگے گا۔ سب ایک پیارا پاکستان طلب کریں گے اور اپنے وطن پر ناز کریں گے۔
٭....٭....٭