ہفتہ ‘ 28 رمضان المبارک ‘ 1438ھ‘ 24 جون 2017ء
عمران خان نے کے پی کے، کے وزیر امین گنڈاپور کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے عیدی پھینکنے سے روک دیا
علی امین گنڈاپور نے اپنے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے نوٹوں اور پھولوں کی صورت میں عیدی پھینکنے کا اعلان کیا تھا۔ گنڈاپور نوٹوں کی برسات کرنا چاہتے تھے مگر خان اعظم نے ان کو منع کر دیا۔ ہو سکتا ہے گنڈاپور کا پارٹی فنڈ کا ریکارڈ بھی منگوایا ہو۔ پارٹی ووٹروں سے زیادہ ضرورت مند ہے۔ گنڈاپور ہاں! وہی گنڈاپور جو اسلام آباد لاک کرنے آئے تھے۔ پولیس نے ان کی گاڑی سے اسلحہ پکڑا، شراب پکڑی، ان کو پکڑنے لگی تو وہ چپکے سے پولیس کے حصار سے نکلے، پیسہ بہت ہے، پولیس والوں کو لگا دیا ہو گا۔ بہرحال وہ کھسکے اور بنی گالہ جا نکلے جہاں آ کر سلطان راہی والے حلیے کے ساتھ بڑھکیں لگانے لگے۔ کہا کہ گاڑی میں شراب نہیں شہد تھا۔ گاڑی سے جو ”شہد“ پکڑا گیا شاید اسکو چکھ بھی چکے تھے۔ وہ سر چڑھ کر بول رہا تھا۔
گنڈاپور لمبے بال، گھنی موچھوں اور کھلے گریبان کے ساتھ ہمیں تو ہیرو لگے مگر برا ہو مخالفین کا جو گنڈاپور کو غنڈہ پور کہہ رہے تھے۔ جہاز سے ووٹروں پر نوٹوں کی برسات کی پلاننگ بھی ایک ہیرو ہی کر سکتا ہے۔ مگر اب عمران خان نے انہیں منع کر دیا ہے اور اپنی شادی کی ایک بار پھر یاد تازہ کر دی ہے۔ کہتے ہیں الیکشن تک شادی نہیں کروں گا۔ نہ جانے کونسے الیکشن؟ ایک الیکشن ایک سال بعد ہونے ہیں اور ایک سینیٹ کے الیکشن آٹھ ماہ بعد ہونگے۔
اگر خان کا کسی خاتون سے کارورہ مل گیاہے تو وہ کسی ضمنی الیکشن یا تنظیم کے الیکشن کو بھی اتمام حجت کے لئے الیکشن قرار دے لیں گے جس کے انقعاد تک انہوں نے شادی نہ کرنے کا عہد کیا ہے۔ ویسے شادی کی کوئی عمر تو نہیں ہوتی تاہم خان کی اب اپنے بچوں کی شادیوں کی عمر ہے۔ گنڈاپور نوٹوں کی برسات کے لیے یہی پیسہ جو ان کے پاس بہت ہے حلقے کی ترقی اور بیروزگاری ختم کرنے کیلئے استعمال کریں تو ووٹ بھی ملیں گے اور کار خیر بھی ہو گا۔
٭....٭....٭
ہائی کورٹ بارکے اجلاس میں نواز شریف زندہ باد کا نعرہ لگانے والے لیگی کارکن پر وکلا کا تشدد، حکومت نے ماحول خراب کرنے کیلئے بھیجا۔ عہدیدار ہائیکورٹ بار
اجلاس میں وکلا نواز شریف کے خلاف بھڑاس نکال رہے تھے۔ وہاں سے گزرتے ہوئے نوجوان نے نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے اور ہال سے نکل گیا۔ اس کی اس حرکت پر اسے لیگی رکن سمجھ لیا گیا اور پھر وکلا نے اسے وہ سزا دی جو چور کو دی جاتی ہے۔ اسے تعاقب کر کے پکڑا واپس ہال میں لائے اور مکوں تھپڑوں سے تواضع کی اور کئی القابات سے بھی نوازا۔
جس طرح وکیل حضرات نواز شریف سے محبت کے اظہار پر آپے سے باہر ہو گئے اسی طرح یہ بے چارہ ان کی نفرت کے اظہار پر اپنے جذبات قابو نہ رکھ سکا ہو گا۔ جیسے جلسوں میں، کھیل کے میدانوں میں اور جہاں جہاں اجتماعات ہوتے ہیں گو نواز گو نواز کا نعرہ بلند ہو جاتا ہے۔ ایسے نعرے لگانے والوں کی کبھی کبھی ہلکی پھلکی مالش ہو جاتی ہے مگر جو حال وکلا نے ایک نوجوان کا کیا ایسا کم کم ہی ہوتا ہے۔ باقی بار کے عہدے دار کا یہ کہنا قرین قیاس نظر نہیں آتا کہ اسے حکومت نے ماحول بگاڑنے کے لئے بھیجا۔ حکومت کو کیا اتنا بھی ادراک نہیں تھا کہ وکلا تو کلائنٹ‘ پولیس اور کبھی کبھی جج کو بھی نہیں بخشتے‘ ماحول بگاڑنے کے لئے جانے والے کا حلیہ کیوں نہ بگاڑ دیں گے۔
البتہ حکومت کو اگر ایک شہید درکار تھا تو یہ الگ بات ہے۔ بہرحال یہ نوجوان جس پر لیگی کارکن ہونے کا لیبل لگا ہے اگر وہ لیگی کارکن نہیں تو اب وہ نہ صرف لیگی کارکن کہلائے گا بلکہ لیڈر بھی بن جائے گا۔ ایسی اس کی اپنی پلاننگ بھی ہو سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے اس نوجوان سے لاتعلقی ظاہر نہیں کی گئی بلکہ اسے ہار پہنانے کی تیاریاں ہو رہی ہوں گی۔
پارٹی قائدین کے سامنے نمبر بنانے اور اعلیٰ سے اعلیٰ مقام پانے کے لئے لوگ بڑی پلاننگ اور بہت کچھ کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ پرویز الٰہی کی دعوت پر اس وقت کے وزیراعلیٰ نوازشریف گجرات گئے تو پرویز الٰہی کے اشارے پر کارکنوں نے میاں صاحب سمیت جیپ کندھوں پر اٹھا لی تھی اور آج کے جوشیلے لیڈر طلال چودھری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پرویز الٰہی کی آمد پر دھمال ڈالا کرتے تھے۔ اب اس کارکن نے کلمہ حق کہنے کا حق ادا کر دیا ہے۔ اس کو اعلیٰ مقام مل سکتا ہے مگر پہلے وہ اپنی ٹکوریں کرا لے۔
٭....٭....٭
بھارت کے پاس معیاری اسلحہ بنانے کی صلاحیت موجود نہیں‘ انڈین میڈیا کا انکشاف۔
بھارتی میڈیا اسالٹ رائفل کی مسلسل دو سال سے ناکامی کا انکشاف کررہا ہے جبکہ بھارت کے تو کئی میزائل کے تجربات بھی ٹھس ہوچکے ہیں جو اسکے غیرمعیاری اسلحہ بنانے کا منہ بولتا ثبوت ہے اسکے باوجود بھارت اپنے پرامن پڑوسیوں سے چھیڑ چھاڑ کرتا رہتا ہے اور انہیں چین سے نہیں بیٹھنے دیتا۔ پاکستان کا تو وہ بیری ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ کم اسلحہ ہونے کے باوجود معیار میں پاکستان اس سے کئی گنا بہتر ہے لیکن پھر بھی پرامن پاکستان کو اپنے اسلحہ کے معیار کا زعم نہیں ہے کیونکہ ....
کافر ہو تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
البتہ خطے میں بھارت کی سازشوں کے معیار کا طوطی بولتا ہے۔ سازشی ذہن میں پاکستان بھارت سے بہت پیچھے ہے۔یہ بھارتی سازشیں ہی تو ہیں جس نے پاکستان میں افراتفری مچا رکھی ہے جس کا اعتراف گرفتار ہونیوالا بھارتی جاسوس بھی کرچکا ہے۔ 71ءمیں ایک بڑی سازش کے تحت اس نے پاکستان کو دولخت کیا اور اب باقی ماندہ پاکستان کے درپے ہے۔ بھارت مکاری‘ عیاری اور داغابازی میں بہت آگے ہے جسے وہ تخریب کاری کیلئے کامیابی اور مہارت سے استعمال کررہا ہے ۔ اسالٹ رائفل کی ناکامی کے بعد بھارت کو اب اس اسلحہ کے ڈھیر کی فکر کرنی چاہیے جو اس نے پاکستان دشمنی میں لگا رکھے ہیں۔ جنگ کی صورت میں اگر وہ ڈھیر بھی ٹھس ہوگیا تو اسے سازشوں کا بھی موقع نہیں ملے گا کیونکہ پاکستان کا ایک جواب اسکے معیاری اسلحہ کا بھانڈہ پھوڑ دیگا۔