دھان کے جعلی بیجوں کی درآمد سے کاشتکاروں کو ناقابل تلافی نقصان
حیدرآباد(نامہ نگار) سندھ کے لئے منظور کردہ60 کمپنیوں کی جانب سے چین سے برآمد شدہ دھان کے ہابرڈ بیج کے نام پر ہر سال سندھ کو6 ارب روپے کا جعلی ہائبرڈ بیچ فروخت کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ حکومت سندھ نے بھی سالانہ6 ارب روپے کی لوٹ مار کرکے صوبے کی زرعی معیشت پر کاری ضرب لگانے والی مافیا کا نوٹس نہ لیا۔ صوبے میں سالانہ ساڑھے 7 لاکھ ہیکڑز پر جعلی ہائبرز بیچ کاشت کئے جانے کے باعث کم پیداوار ملنے سے کاشتکاروں کا دیوالیہ نکل گیا جبکہ نقلی بچوں نے سندھ کی زراعت کو بھی نیم جاں کردیا۔ اس حوالے سے ایوان زراعت سندھ نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے فی الفور جعلی بیچ فروخت کرنے والی ہائبرڈ کمپنیوں اور ڈیلرز کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایوان زراعت سندھ کا اجلاس ڈاکٹر شاہ نواز شاہ کی زیر صدارت بذریعہ وڈیو لنک بیک وقت کراچی حیدرآباد‘ سانگھڑ‘ سکھر گھوٹکی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ میں چھ ارب روپے سالانہ کے حساب سے جعلی بیچ کی فروخت اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ جعلی بیچ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاﺅن کیاجائے اور سندھ کی زرعی معیشت کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ اجلاس میں ایوان زراعت سندھ کے مرکزی جنرل سیکرٹری نبی بخش سٹھیو‘ سید اعجاز نبی شاہ‘ محمد خان ساریجو‘ میر عبد الکریم تالپور‘ غلام جتبیٰ انڑ‘ آغا خادم حسین شاہ اور دیگر کاشتکاروں نے بڑی تعداد میںشرکت کی۔