مستونگ میں ٹارگٹ کلنگ ، دہشتگردوں کی فائرنگ سے خاتون سمیت ہزارہ برادری کے 4 افراد جاں بحق
کوئٹہ/ مستونگ (ایجنسیاں) بلوچستان کے شہر مستونگ کے قریب نامعلوم مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح حملہ آور نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ پولیس نے حملے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے۔ نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ جبکہ پولیساور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلوچستان کی سماجی اور قبائلی روایات کے خلاف قرار دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو تحقیقات کا حکم دیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ جاں بحق ہونیوالوں میں مرتضیٰ، محمد آصف، غلام سرور اور رخسانہ بی بی شامل ہیں جبکہ ڈرائیور عبدالستار شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق یہ افراد کوئٹہ سے کراچی جا رہے تھے۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے ہزارہ برادری کے خلاف تشدد کے حالیہ واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور اقلیتی برادری کے خلاف تشدد پر قابو پانے اور شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے میں حکومتی ناکامی پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ انسانی حقوق کمشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لانا اور کشیدگی کو ہوا دینے والے تمام عوامل کا سدباب کرنا انتہائی ضروی ہے۔ ایچ آر سی پی کا معاشرے کے تمام حلقوں سے مطالبہ ہے کہ وہ اس تازہ ترین ظلم کی شدید مذمت کریں۔